ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
فلاح اس کا اثر ہے مگر مذہبی رنگ میں رلکھا گیا ہے اگر مسلمان اس کا اتباع کر لیں تو مسلمانوں کو اجتماعی قوت و عزت وہ حاصل ہو جائے جو کسی سیاسی تحریک سے حاصل ہو سکتی ۔ اور فرمایا کہ ہمارا کام اتنا ہے کہ حق کی اشاعت کر دیں پھر اگر وہ بنانا اور در پے ہونا نفس کی امیزش سے خالی نہیں ہوتا ؎ جملہ اوراق کتب در نار کن سینہ با نور حق گلزار کن مولانا مظفر حسین صاحب کاندھلویؒ کتاب دیکھ کر وعظ فرمایا کرتے تھے مگر مجمع پر اثر حیرت انگیز ہوتا تھا ۔ لوگوں نے اس اثر کی وجہ پوچھی تو فرمایا کہ جب میں کوئی بات کہتا ہوں تو میری دلی تمنا یہ ہوتی ہے کہ سب کے سب اس کے مطابق کام کرنے لگیں یہ بالکل صحیح ہے ۔ ہر چہ از دل خیزد بر دل ریزد وعظ و نصیحت کے مؤثر ہونے میں واعظ و ناصح کا خیر خواہ اور دل سے طالب اصلاح ہونا سب سے زیادہ اہم شرط ہے مال اور جاہ کے صحیح منافع ارشاد فرمایا کہ جاہ کا اصل فائدہ دفع مضرت ہے اور مال کا اصلی فائدہ جلب منفعت یعنی مال خرچ کر کے آدمی اپنی ضروریات پوری کر کے نفع حاصل کرے ۔ مگر جاہ سے جلب منفعت کا کام لیا گیا تو اس کا حلال ہونا مشکوک ہے کیونکہ یعبض اوقات کوئی آدمی دوسرے کے جاہ جلال سے مرعوب ہو کر کچھ دے دیتا ہے مگر دل اس پر مطمئن نہیں ہوتا ۔ اسی صورت میں اس جاہ سے حاصل شدہ منفعت حرام ہے ۔ مال و جاہ کے معاملہ میں استاذ مرحوم حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ کے دو شعر یاد رکھنے کے قابل ہیں ؎ آفرین تجھ پہ ہمت کوتاہ طالب مال ہوں نہ طالب جاہ مال اتنا کہ جس سے ہو خور و نوش جاہ اتنا کہ ہوں نہ میں پا مال