ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
ہیں ان کے مشورہ پر عمل کرے جب ضابطہ کے بڑے نہ رہیں تو اپنے برابروں کے مشورہ کا پابند رہے جب وہ بھی نہ رہیں تو چھوٹوں کی پابندی کرے ۔ اور فرمایا کہ ضابطہ کے بڑے اس لئے کہہ رہا ہوں کہ حقیقت میں کون بڑا ہے اس کا علم تو صرف اللہ تعالی کو ہے ۔ تعلیم جدید سے پیدا ہونے والے شبہات کی اصل بنیاد 11 : فرمایا کہ نو تعلیم یافتہ حضرات کے جتنے شبہات اسلامی تعلیمات کے متعلق ہوتے ہیں ان میں غور کرنے سے سب کی بنیاد یہ معلوم ہوتی ہے کہ اس تعلیم کے اثر سے اللہ جل شانہ اور اس کے رسولؐ کی عظمت و محبت قلوب سے اٹھ جاتی ہے اور جب وہ نہ رہی تو ہر حکم میں سینکڑوں سوال کھڑے ہو جاتے ہیں جب کسی کی عظمت دل میں ہوتی ہے تو اس کے اقوال و احکام پر سوالات ہی پیدا نہیں ہوتے ۔ دیکھو موجودہ حکومت کی عظمت جبری طور پر لوگوں کے قلوب پر چھائی ہوئی ہے اس لئے اس کے مقرر کردہ قوانین کی لم اور حکمت پوچھنے کی طرف کسی کو توجہ نہیں ہوتی کہ ڈاکخانہ میں ڈھائی تولہ تک دو پیسے اور اس کے اوپر پانچ تولہ پر ایک آنہ لفافہ کا محصول ہے اس پر سب عالم جاہل خواندہ نا خواندہ عمل کرتے جاتے ہیں کسی کو یہ پوچھنے کی جرات ہی نہیں ہوتی کہ اس قانون میں حکمت کیا ہے اور اگر کوئی کسی سے پوچھے بھی تو جواب دینے والا یہ جواب کافی سمجھتا ہے کہ بھئی قاعدہ قانون یہی ہے مگر اسلام کی تعلیمات و قوانین کے لئے یہ جواب کافی نہیں سمجھا جاتا کہ اللہ تعالی یا اس کے رسولؐ کا یہی حکم ہے یہ سب پھل پھول اسی کے ہیں کہ اللہ و رسول ؐ کی عظمت دلوں میں کم ہو گئی ۔ اشراف نفس کی حقیقت 12 : ایک حدیث میں رسول کریمؐ کا ارشاد ہے کہ " جو ہدیہ یہ بلا کسی طمع اور اشراف نفس کے ملے اس میں برکت ہوتی ہے اور اشراف نفس ہونے کی صورت میں برکت نہیں ہوتی ،، ۔ اشراف کے معنی انتظار کے ہیں ۔ مراد یہ ہے کہ اگر پہلے سے کوئی ہدیہ ملنے کی توقع ہو اور نفس