ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
|
رمضان المبارک 1350 سماع جائز کے شرائط از سلطان نظام الدین اولیاءؒ ارشاد فرمایا کہ حضرت سلطان نظام الدین اولیاءؒ نے ۔ فوائد الفواد ،، میں جائز سماع کی شرائط لکھی ہیں جن کا خلاصہ چار چیزیں ہیں جن کا تعلق سماع کے ارکان اربعہ سے ہے یعنی سامع ، مسمع ، مسموع ، آلات سماع ۔ ہر ایک کے متعلق جواز کی شرائط حضرت نظام الدین اولیاءؒ کے نزدیک یہ ہیں ۔ سامع : اہل دل باشد از اہل ہوی نباشد ۔ یعنی سننے والا صاحب دل ہو ، صاحب ہوی نہ ہو ۔ جو اپنی خواہشات نسانی کے پیچھے چلے ۔ مسمع : ( یعنی سنانے والا ) مرد باشد زن و کودک نباشد ۔ یعنی سنانے والا مرد ہونا چاہیے کوئی عورت یا امرد لڑکا نہ ہو ۔ مسموع : ( یعنی جو نظم یا اشعار وغیرہ سنائے جائیں ) ہزل و فحش نباشد : یعنی وہ کلام جو سنایا جائے ہزلیات اور فحش کلام نہ ہو ۔ آلات سماع : اس کے متعلق فرمایا ۔ چنگ و رباب درمیان نباشد ۔ ( یعنی چنگ و رباب وغیرہ مزا میر کے ساتھ گانا نہ ہو ) یہ نقل کرنے کے بعد فرمایا کہ پہلے زمانے کے بعض صوفیاء سے جو سماع ثابت ہے وہ انہیں شرطوں کے ساتھ ہے ۔ آج کل اہل ہوس نے گانا بجانا تو لے لیا ۔ ان کے اصلی کمالات سے بالکل بیگانہ وہ اہل سماع بھی اہل سماء تھے اور اب اہل ارض ہیں جو اخلد الی الارض کے مصداق نظر آتے ہیں ۔ اہل کمال کے پہچاننے کا حکیمانہ معیار ارشاد فرمایا کہ کسی عالم کے علم کا مقام اور درجہ معلوم کرنا ہو تو طلباء سے دریافت کیا جائے اور کسی صوفی بزرگ کا درجہ معلوم کرنا ہو تو اس زمانے کے مشائخ اہل طریق کا معاملہ دیکھا جائے کہ