ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
زندگی مکہ کی اور موت مدینہ کی حضرت حاجی صاحبؒ نے فرمایا کہ زندگی تو مکہ مکرمہ کی بہتر ہے ( یعنی ایک کے ایک لاکھ بنتے ہیں ) اور موت مدینہ میں بہتر ہے کہ محشر میں رسول اللہؐ کے ساتھ ہونا اور شفاعت کی قوی امید ہونا اس کا لازمی اثر ہے اور احادیث مختلفہ کو جمع کرنے کی بھی بہتر صورت یہی ہے ۔ ارشاد فرمایا کہ آزادی مطلقا محمود نہیں بلکہ اگر شر سے آزادی ملے تو خیر ہے اور اگر خیر آزادی ہے تو شر ہے اور ایک شر سے آزادی بھی اسوقت خیر سمجھی جائے گی جبکہ اس سے زیادہ شر میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہو ۔ صلحاء کے اجتماع کی برکات حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ نے فرمایا کہ ہماری بزرگی کی مثال ایسی ہے کہ جیسے رڑکی گودام کے کاریگروں کی کاریگری ۔ رڑکی گودام کے نام سے ایک قدیم کارخانہ ( مل ) مشین پرزے بنانے کا انگریزوں نے بنایا تھا اس میں مشینیں فٹ تھیں ہر کاریگر اپنی اپنی مشین پر کام کرتا تھا ارشاد کا حاصل یہ ہے کہ جیسے یہ کاریگر جب اس کارخانہ سے باہر ہوں تو ان کی کاریگری نہیں چل سکتی کیونکہ وہ مشینوں پر موقوف ہے اور وہ باہر ہیں نہیں ۔ اسی طرح فرمایا کہ دار العلوم میں بہت سے علماء و صلحاء کا مجمع ہے جس کی برکت سے سب متاثر ہو کر ان میں نیک کاموں کی طرف رغبت اور برے کاموں سے نفرت قدرتی طور پر پیدا ہو جاتی ہے اس مجمع سے باہر نکل کر وہ کیفیت باقی رہنا آسان نہیں ۔ احقر جامع کہتا ہے کہ یہ بہت ہی اہم ارشاد ہے کیونکہ انسان کی خوبی اور خرابی سب اس کے ماحول اور گرد و پیش سے آتی ہے ۔ جس کا ماحول نیک ہو اس کا نیک ہونا فطری امر ہے اسی طرح جس کا ماحول خراب ہو اس کا خراب ہونا ایک طبعی امر ہے ۔ اس لئے ہر انسان کو چاہیے کہ کم از کم