ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
فتوحات عراق کے وقت حضرت فاروق اعظم کی دعائے عارفانہ جب فتح عراق کے وقت وہاں کے خزائن حضرت فاروق اعظم کی خدمت میں پیش ہوئے تو ان کو دیکھ کر یہ دعا کی اللھم کثرت رعیتی و وھنت قوتی فا قبضنی الیک غیر مفتون ۔ یعنی یا اللہ میری رعیت زیادہ ہو گئی اور قوت کمزور ہو گئی تو آپ مجھے اب اپنی طرف اس طرح اٹھا لیں کہ میں فتنوں سے محفوظ رہوں ۔ اور باگاہ الہی میں عرض کیا کہ قرآن کریم کی آیت زنی للناس حب الشھوات سے معلوم ہوا کہ ان چیزوں کی محبت آپ نے انسان کی فطرت میں ڈالدی ہے اس لئے اس کی دعا نہیں کرتا کہ یہ فطرت بدل جائے بلکہ یہ دعا کرتا ہوں کہ انکی محبت آپ راستہ کے میں ہماری معین بن جائے ۔ مانع اور مضر نہ بنے ۔ حضرت نے یہ دعا نقل کر کے فرمایا کہ بس یہ ہے صاف اور سیدھا سلوک و تصوف اسی کو حضرت حاجی صاحب نے فرمایا کہ اس طریق میں رذائل کا بالکل ازالہ مقصود نہیں بلکہ امالہ یعنی ان کو دین کی طرف مائل کرنا اور انکا رخ دین کی طرف پھیر دینا مقصود ہے عارف رومی نے خوب فرمایا ہے ۔ شہوت دنیا مثال گلخن ست کہ از و حمام تقوی روشن ست شاہ شجاع کرمانیؒ کی لڑکی کا بے مثال زہد فرمایا کہ جیسے حضرت ابراہیم بن ادھم کا واقعہ ترک سلطنت کر کے درویشی اختیار کر لینے کا معروف و مشہور ہے ۔ اسی طرح ایک بزرگ شاہ شجاع کرمانی کا واقعہ ہے وہ بھی سلطنت چھوڑ کر درویش بن گئے تھے مگر ان کی عزت و جاہ ملوک و سلاطین علماء صلحاء میں بہت زیادہ تھی ۔ انکی ایک لڑکی جوان تھی اور یہ چاہتے تھے کہ کسی دیندار آدمی سے اسکا نکاح کر دیں ۔ اس زمانے میں دینداری کی بڑی علامت احسان الصلوۃ تھی یعنی نماز کو پورے آداب اور خشوع کے ساتھ اس طرح ادا کرنا کہ گویا یہ خدا کو دیکھ رہا ہے یا خدا اس کو دیکھ رہا ہے ۔ شاہ شجاع نیک صالح آدمی کی تلاش میں تھے ایک روز مسجد میں ایک نو جوان کو دیکھا کہ