ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
احقر جامع کہتا ہے کہ اسی کا یہ اثر تھا کہ وفات کے بعد کسی ایک چیز میں بھی یہ اشتباہ پیش نہیں آیا کہ یہ حضرت کی ملکیت ہے یا گھر میں سے کسی کی ۔ ایک ایک چیز لکھی ہوئی تھی ۔ فرمایا کہ تقسیم میراث میں بہت سے اہل علم و صلاح بھی غلطیوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں ۔ تقسیم میراث سے پہلے مشترک مال میں سے ایصال ثواب کے نام پر بغیر اجازت سب ورثاء کے خرچ کر دیتے ہیں اور تبرکات کے نام کچھ اشیاء تقسیم کر دیتے ہیں جس میں دوسرے وارثوں کی حق تلفی ہو کر سب کام حرام ہو جاتا ہے ۔ اور فرمایا کہ خصوصا نا بالغ بچوں کے حقوق کی حفاظت انتہائی ضروری ہے اس میں اکثر لوگ غفلت کرتے ہیں یہ بھی یاد رہے کہ نا بالغ کی کوئی چیز اس کی اجازت سے بھی دوسرے کے لئے حلال نہیں ہوتی ۔ کسی کے ذمہ نا بالغ کا کوئی حق ہو تو کسی طرح ادا کرے 50 : فرمایا کہ اگر کسی شخص کے ذمہ نا بالغ کا کوئی حق واجب ہو تو اس کے ادا کرنے کی سہل صورت یہ ہے کہ اس کو کوئی ایسی چیز بنا کر دے دے جو خاص اسی کے استعمال میں آئے جیسے کپڑا ۔ جوتہ وغیرہ ۔ نا بالغ کی ملکیت میں ماں باپ کو بھی یہ اختیار نہیں کہ دوسرے کو دے دیں 51 : بچوں کے لئے جو جوتے کپڑے عام گھروں میں بنائے جاتے ہیں ان میں احتیاطا ایسا کرنا چاہیے کہ ان کو بچوں کی ملک نہ بنائیں اپنی ہی ملکیت میں رکھیں تا کہ ایک بچہ کے بدن پر کپڑا چھوڑا ہو جائے تو وہ دوسرے بچے کو پہنا سکیں اور اگر کپڑا بچے کی ملک کر دیا گیا ہے تو پھر باپ کے لئے بھی یہ جائز نہیں کہ یہ کپڑا کسی دوسرے بچے کو پہنا دے ۔ ترجمہ قرآن میں محاورہ اور اردو ادب کی زیادہ رعایت کرنا کلام الہی کی شان کے خلاف ہے 52 : ڈپٹی نذیر احمد صاحب دہلویؒ کے ترجمہ قرآن کا ذکر آیا تو فرمایا کہ اس میں جو زبان