ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
اس کو پورا کرنے کے بعد واپس ہوئے ۔ یہ پابندی ایسے امور سے متعلق ہے جو مقاصد نہیں زوائد میں سے ہیں ۔ اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ مقاصد میں کس قدر پابندی ہو گی ۔ ایک روز اسی سیر کے درمیان فرمایا کہ جن معمولات کا تعلق کسی دوسرے سے ہو میں ان کی بہت پابندی کرتا ہوں اور جو خود میرے نفس سے متعلق ہیں ان میں بہت آزاد رہتا ہوں ۔ دوپہر کا آرام کبھی کرتا ہوں کبھی نہیں ۔ اسی طرح دوسری چیزیں ہیں ۔ عصر کے بعد کی سیر میں پند نامہ کا درس اس مرتبہ میرے ساتھ میرے لڑکے محمد زکی بھی تھے جن کی عمر اس وقت بہت تھوڑٰ تھی ۔ فارسی پڑھتے تھے حضرتؒ بچوں پر بہت شفقت فرماتے تھے ۔ یہ بچہ حضرت کی خدمت میں جو چاہتا کہہ لیتا تھا ایک روز حضرت سے درخواست کی کہ مجھے پند نامہ عطار پڑھا دیں ۔ بچہ کی درخواست رد کرنا پسند نہ فرمایا کہ ارشاد ہوا کہ اور تو کوئی وقت خالی نہیں عصر کے بعد جب ہم چہل قدمی کے لئے جنگل جاتے ہیں راستہ میں پڑھ لیا کرو ۔ چنانچہ یہ درس شروع ہوا پھر تو خانقاہ میں مقیم متعدد علماء نے بھی اس میں شرکت کی اجازت لے لی ۔ احقر بھی حاضر رہتا تھا ۔ اس درس کا ایک ملفوظ یہ یاد رہا ۔ قرب سلطان کی مذمت جو پند نامہ میں لکھی ہے اس پر ارشاد فرمایا کہ قرب سلطان میں اول تو دنیوی خطرہ بھی ہر وقت رہتا ہے ۔ ذرا نظر بدلی تو مصیبت کھڑی ہو گئی اور دینی مفسدہ بڑا ہے وہ یہ کہ ان کے سامنے حق گوئی بڑی مشکل ہے بالخصوص اس وجہ سے کہ شریعت نے خود بھی ان کے ادب کی رعایت کا حکم دیا ہے ۔ ( 14 ربیع الثانی 1358 ھ ) جس عورت کا کوئی محرم حج میں ساتھ نہ ہو کسی با محرم عورت کے ساتھ اسکا سفر باہر سے ایک سوال آیا کہ ایک صاحب حج کو جا رہے ہیں ان کے ساتھ ان کی خالہ بھی ہیں اور ایک دوسری معمر عورت جو ان کی محرم نہیں ہے وہ بھی ان کی خالہ کے ساتھ سفر حج میں شریک ہونا چاہتی ہے کیا یہ جائز ہے ؟ حضرتؒ نے جواب میں تحریر فرمایا ۔