ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
کہ خود بخود اس میں پانی نکلنے لگے ۔ اس لئے کسی خاص ملفوظ کی تحقیق میں نہ پڑنا چاہیے ۔ ہاں بے ساختہ جو زبان پر آ جائے اس کو محفوظ کر لینا اچھا ہے ۔ ایک دیوانے کی ہوشیاری کسی نے ایک مجذوب دیوانے سے پوچھا کہ عقل کیا چیز ہے تو بتلایا کہ جو خدا کو پاوے پھر پوچھا کہ خدا کیا ہے تو کہا کہ جو عقل میں ںہ آوے ۔ ربط حادث بالقدیم اور مسئلہ وحدۃ الوجود ارشاد فرمایا کہ ربط حادث بالقدیم کا مسئلہ متکلمین اور فلاسفہ سبھی کے نزدیک ایک سخت کٹھن مسئلہ ہے ۔ اس کی پوری حقیقت کسی کی سمجھ میں نہیں آتی ۔ اس کی اصل وجہ یہ کہ ربط ایک نسبت ہے اور کسی نسبت کا ادراک اس وقت تک نہیں ہو سکتا جب تک اس کے طرفین یعنی منتسبین کا ادراک نہ ہو ۔ اور یہاں طرفین ایک طرف تو حادث ہے جس کا ادراک انسان کے لئے مشکل مگر دوسری طرف قدیم اور ذات واجب الوجود ہے جس کی حقیقت کا ادراک انسان کے لئے ممکن نہیں ۔ مسئلہ وحدۃ الوجود بھی اسی ربط حادث بالقدیم کا ایک طریق ہے منجملہ ان پانچ طریقوں کے جو حکماء میں معروف و مشہور ہیں ۔ در حقیقت وحدۃ الوجود کوئی تصوف کا مسئلہ ہی نہیں بلکہ مسئلہ کلامیہ ہے ۔ صوفیائے کرام نے ذوقا اس صورت کو ترجیح دے کر اس سے کام لیا ہے ۔ ایک لطیفہ خواجہ عزیزالحسن صاحبؒ نے عرض کیا کہ میرے پاس یاد گار غالب رکھی ہے اگر آپ کبھی کبھی دیکھیں تو آپ کے پاس رکھ دوں تو فرمایا کہ یہاں مغلوبوں کا ہی کلام دیکھنے سے فرصت نہیں غالب کا کلام کہاں دیکھیں ۔ بزرگوں کا مقولہ اور بعض نے اس کو حدیث بھی کہا ہے یہ ہے کہ تین شخصوں پر رحم کھاؤ ۔ ایک وہ جو کسی قوم