ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
|
تعریف کرنے والے کو جواب امر تسر کے ایک صاحب نے عربی زبان میں ایک قصیدہ مدحیہ حضرتؒ کے متعلق لکھ کر بھیجا ۔ حضرتؒ نے اس کے جواب میں ایک فارسی شعر لکھ کر واپس فرما دیا ؎ گفتم اے یوسف زبانم دوختی و ز پشیمانی تو جا تم سوختی اور پھر ایک عربی شعر پڑھا ؎ ھنیئا لا رباب الکمال کمالھم وللعا شق المسکین ما یتجرع یعنی مبارک ہو کمال والوں کو ان کے کمالات ۔ اور عاشق مسکین کو مبارک ہو وہ غم جس کو ہو گھوںٹ گھوںٹ پی رہا ہے ۔ اور فرمایا کہ جب تک یہ کھٹکا لگا ہوا ہے کہ کس حالت میں موت آوے گی جی کسی کمال سے خوش نہیں ہوتا ۔ کسی چیز کے لئے دل نہیں ابھرتا ۔ ایک حدیث کی تشریح حدیث میں ہے کہ سورہ اخلاص قل ھو اللہ ایک تہائی قرآن کے برابر ہے ۔ اس سے بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ تین دفعہ قل ھو اللہ پڑھ لینے سے پورے قرآن کا ثواب مل جاتا ہے ۔ حضرت نے فرمایا کہ حضرت شاہ اسحق صاحب محدث دہلویؒ فرماتے تھے اس حدیث سے یہ لازم نہیں آتا کہ تین مرتبہ قل ھو اللہ پڑھنے سے کامل قرآن کا ثواب مل جاتا ہے ۔ بلکہ تین ثلث قرآن کا ثواب ہو گا ۔ جیسے کوئی شخص دس پارے تین مرتبہ پڑھ لے ۔ حضرت گنگوہیؒ کا ایک کلمہ حکمت حضرت گنگوہیؒ نے فرمایا کہ دنیا میں کوئی آدمی رنج و غم سے بچنا چاہے تو اس کے سوا کوئی راستہ نہیں کہ کسی سے کسی نفع کی توقع نہ رکھے ۔ ( انتہی ) حقیقت یہ ہے کہ ساری پریشانیوں کی بنیاد خیالی توقعات ہوتی ہیں ۔ جب وہ پوری نہیں