ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
لوگوں کو تشویش سے بچانے کا اہتمام ارشاد فرمایا کہ میں سفر میں اپنا سامان خود نہ اٹھاتا تھا ۔ وجہ یہ تھی کہ ساتھیوں کو اس میں تکلیف ہوتی وہ دوڑتے اور تشویش میں پڑتے ۔ میں جب کبھی صبح کو سویرے خانقاہ میں آ جاتا ہوں تو جو شخص رات کو سردی میں حفاظت کے لئے سوتا ہے اس کو خود نہیں جگاتا جب تک کہ وہ خود اپنتے وقت پر اطمینان کے ساتھ نہ اٹھ جاتا اس وقت تک باہر مسجد میں بیٹھتا رہتا ۔ ارشاد فرمایا کہ حدیث میں جو آیا ہے کہ امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہو جائے گی جن میں سے ایک جنت میں جائے گا بہتر دوزخ میں ۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ بہتر فرقے مخلد فی النار ہوں گے اور فرقہ ناجیہ کے لئے بھی لازم نہیں کہ وہ دوزخ سے بالکل بری ہو ۔ بلکہ مراد یہ ہے کہ بہتر فرقوں کو عقائد و اعمال دونوں پر عذاب ہو گا ۔ اور فرقہ ناجیہ کو حفظ اعمال پر ۔ خلود نار دونوں کے لئے نہیں علوم مکاشفہ کی تحقیق سے مخالفت ارشاد فرمایا کہ میں وصیت کرتا ہوں کہ علوم مکاشفہ کی تحقیق و تقریر کے در پے ہرگز نہ ہونا چاہیے کیونکہ بڑے خطرہ کی چیز ہے ۔ ریل میں سب سوار ہوتے ہیں مگر انجن کے کل پرزوں کی تحقیق میں کوئی مسافر نہیں لگتا ۔ بزرگوں کے ملفوظات یاد کرنے سے زیادہ اپنے اندر استعداد پیدا کرنے کی فکر چاہیے ایک بزرگ نے یہ وصیت فرمائی ہے کہ کبھی ملفوظات کے یاد کرنے کی فکر میں نہ پڑنا ۔ بلکہ اس کی کوشش کرو کہ تمھاری زبان سے بھی ایسے ہی ملفوظات نکلنے لگیں ۔ حضرتؒ نے فرمایا کہ ملفوظات یاد کرنے کی مثال ایسی ہے جیسے ایک نا تمام کنواں کھودا جائے اور پھر مختلف کنوؤں سے پانی لا کر اس میں جمع کیا جائے ۔ اس سے بہتر یہ ہے کہ اسی کنویں کو اور کھود کر پانی کی سطح تک پہنچا دو