ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
اپنی تواضع کے ساتھ مریدوں کی تربیت کا خاص اہتمام فرمایا کہ ایک صاحب نے حضرت حاجی صاحب کی مجلس میں آپ کے فیوض و برکات جو ہر وقت مشاہدہ میں آتے تھے بیان کئے تو حضرت حاجی صاحب نے فرمایا کہ مجھ میں کیا رکھا ہے سب تمھارے ہی اندر ہے ۔ اس کا ظہور میرے ذریعہ سے ہو جاتا ہے ۔ پھر فرمایا کہ تم ایسا مت سمجھنا ۔ سبحان اللہ یہ ہے خاصہ تربیت کہ اپنی تواضع اور مرید کی مصلحت دونوں کو جمع فرما دیا ۔ محقق صوفیہ سے نفع عظیم اور گمراہ صوفیوں سے امت کا ضرر عظیم فرمایا کہ صوفیہ کرام سے امت کو اتنا نفع پہنچا ہے کہ اور کسی سے اتنا نفع نہیں پہنچا ۔ مگر گمراہ اور اہل باطل مدعیان تصوف سے امت کو ضرر بھی اتنا پہنچا کہ کسی کافر سے بھی اتنا ضرر نہیں پہنچا ۔ اور فرمایا کہ نواب قطب الدین صاحب مصنف مظاہر حق نے غالبا امام مالکؒ کے حوالہ سے لکھا ہے من تفقہ ولم یتصوف فقد تفسن ومن تصوف ولم یتفقد فقد تز ندق ومن جمع بینھما فقد تحقق یعنی جو شخص فقیہ ہو جاوے مگر صوفی نہ ہو وہ خشک بے کیف و بے نور رہتا ہے اور جو صوفی ہو گیا فقیہ نہ ہوا وہ زندیق اور ملحد ہو گیا ۔ اور جس نے دونوں کو جمع کر لیا وہ محقق ہو گیا ۔ عراقی اور شمس تبریز یہ دونوں بزرگ صوفیائے کرام میں معروف و مشہور بڑے با کمال حضرات ہیں دونوں ایک بزرگ کی خدمت میں فیض باطنی حاصل کرنے کے لئے جاتے تھے ۔ عراقی ایک بڑے عالم ہونے کے ساتھ بڑے فصیح و بلیغ شاعر بھی تھے ۔ اپنے حالات نظم میں لکھ کر شیخ کی خدمت میں پیش کرتے تھے ۔ شمس تبریز لکھنے پڑھنے کے عادی نہ تھے ۔ معمولی زبان میں حالات لکھتے اور پیش کرتے تھے ۔ ایک روز شیخ نے ان سے کہا کہ آپ عراقی کی طرح اپنے حالات نظم اور بلیغ انداز میں کیوں نہیں لکھتے ۔ شمس تبریز اس سوال پر دلگیر ہوئے اور عرض کیا کہ مجھ میں یہ لیاقت نہیں ہے شیخ نے ان کے جواب میں فرمایا کہ غم نہ کرو اللہ تعالی تمھیں ایک زبان دیگا جس کے ذریعہ تمھارے علوم و فیوض