ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
بچوں کی تربیت خراب ہو جائیگی وہ بے ادب ہو جائیں گے ۔ اچھی صورت یہ ہے کہ اول تو مارنے کے وقت اس کا پورا خیال رکھیں کہ حد اور ضرورت سے تجاوز نہ ہو پھر دوسرے وقت ان کے ساتھ ایسا شفقت و محبت کا برتاؤ کریں کہ وہ خوش ہو جاویں ۔ بعض اوقات عمل غلط ہوتا ہے مگر اس کا داعیہ صحیح اور قابل قدر ہوتا ہے حضرت جنیدؒ کی حکایت 75 : ایک مرتبہ حضرت جنید بغدادیؒ نے دیکھا کہ ایک شخص کو سولی پر لٹکایا ہوا ہے ۔ دریافت کیا کہ اس نے کیا جرم کیا تھا لوگوں نے بتلایا کہ یہ ڈاکو ہے ۔ اول چوری میں اس کا داہنا ہاتھ کاٹا گیا مگر پھر بھی یہ چوری سے باز نہیں آیا ۔ تو بایاں پاؤں کاٹا گیا ۔ پھر بھی باز نہ آیا تو سولی کی نوبت آئی ۔ حضرت جنیدؒ آ گے بڑھے اور اس کے پاؤں کو آنکھوں سے لگایا بوسہ دیا ۔ لوگوں نے حیرت سے پوچھا کہ یہ کیا بات ہے ۔ فرمایا کہ میں نے اس کے پاؤں کو بوسہ نہیں دیا بلکہ اس کے وصف استقلال و استقامت کو بوسہ دیا ہے جو اس کے نفس میں تھا اگرچہ اس بے وقوف نے اس کو شر و معصیت میں استعمال کیا اور اس کی بجا طور پر سزا پائی مگر ہم یہ سوچتے ہیں کہ کاش ہمیں بھی خیر و طاعت کے معاملات میں ایسی ہی استقامت نصیب ہو جائے ۔ سبحان اللہ ان حضرات کی نظر کس قدر عمیق اور گہری ہوتی ہے کہ ہر چیز کے حدود کو ہر حال میں پہنچانتے ہیں جس کا حاصل یہ ہے کہ انسان کے نفس میں جو ملکات اور جذبات حق تعالی نے رکھے ہیں وہ اگر اپنی جگہ محمود ہی ہوتے ہیں ان کو بے جا اور شر و گناہ میں استعمال کیا جائے تو گناہ کا ذریعہ بن جاتے ہیں ۔ انہیں کو نیک کام میں لگا دیا جائے تو انسان کے اعلی ترقیات کا ذریعہ بنتے ہیں ۔ اس کی تائید حضرت فاروق اعظم کے ایک ارشاد سے بھی ہوتی ہے ۔ حضرت فاروق اعظم کے سامنے عراق کے خزئن اور فاروق اعظم کی دعاء 76 : حضرت فاروق اعظم کے زمانے میں جب عراق فتح ہوا ۔ کسری کے خزائن مسجد نبوی