ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
|
حضرت کے اجلا لباس رکھنے پر بعض لوگوں کا اعتراض حضرتؒ عموما لباس صاف ستھرا اچھا استعمال فرماتے تھے اکثر کرتہ چکن کا بھی زیب تن دیکھا گیا ہے ۔ اس پر بعض نا واقف لوگوں کو شبہ ہوتا ہے کہ یہ تکلف کا لباس درویشی کے خلاف ہے ۔ ایک روز فرمایا کہ میں ایسا شبہ کرنے والوں کو تو جواب دینے کی ضرورت نہیں سمجھتا اور نہ دیتا ہوں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مجھے طبعی طور پر تکلف کا بڑھیا لباس پسند نہیں ۔ اور خود جب کبھی بناتا ہوں تو بہت سادہ ہی بناتا ہوں ۔ اور جو مجھ سے اجازت لے کر بناتا ہے اس کو بھی سادگی کی تاکید کر دیتا ہوں ۔ مگر ہوتا یہ ہے کہ بہت سے دوست اپنی محبت سے کوئی بڑھیا لباس لاتے ہیں ۔ ان سے کہہ بھی دیتا ہوں کہ یہ تکلف کا لباس پسند نہیں مگر اپنے بدن کے بنے ہوئے لباس کو واپس کرنا بھی اس کو بیکار کرنا ہے اور اس کا استعمال نہ کرنا بھی ایک قسم کا تکلف ہے اس لئے شکر کے ساتھ استعمال کرتا ہوں ۔ حضرت کے ماموں صاحب کا ایک پسندیدہ شعر اے فخر رسل عز و بسالت بتو نا زد معراج کند فخر رسالت بتو نا زد عورتوں کے مہر میں افراط و تفریط فرمایا کہ عورتوں کے مہر میں ایک طرف تو یہ افراط پایا جاتا ہے کہ لوگ اس کو نام آوری سمجھتے ہیں کہ مہر بڑا ہو خواہ اتنا زیادہ ہو کہ اس کے ادا کرنے یا وصول کرنے کا تصور بھی نہ ہو سکے یہ شرعا مذموم ہے ۔ حدیث میں اس سے منع کیا گیا ہے ۔ مہر بقدر وسعت رکھنے کو پسند کیا گیا ہے ۔ آںحضرتؐ سے زیادہ دنیا میں کون با عزت ہو سکتا ہے آپؐ نے اپنی صاحبزادی کا مہر پانسو درہم مقرر فرمایا ۔ لیکن دوسری طرف بہت سے نا واقف بلکہ بعض علماء بھی اس پر نظر نہیں کرتے کہ مہر مثل خاندان کا معتبر ہوتا ہے ۔ اس خاندان کی ہر لڑکی کا وہی حق ہے ۔ سارا خاندان مل کر مہر کی مقدار گھٹا دے تو بہت اچھا اور حدیث کے حکم کی تعمیل ہے لیکن سارے خاندان کا مہر زیادہ ہو اور کوئی باپ اپنی