ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
سے واپس کرنا بے ادبی ہے اس لئے بین بین صورت اختیار کرتا ہوں ایک زمزمی اور چند کھجوریں رکھ کر باقی واپس کر دیں ۔ حضرت ابراہیم بن ادہمِؒ جب ترک سلطنت کر کے گوشہ نشین ہو گئے تو وزراء اور ارکان دولت کا ایک وفد ان کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ آپ نے سلطنت کیوں ترک فرما دی ؟ ہم سب آپ کے فرمانبر دار ہیں ۔ فرمایا کہ میرے قلب پر ایک فکر محیط ہے اور فکر کی حالت میں سلطنت کے کام انجام دینا مشکل ہیں ۔ ان حضرات نے عرض کیا کہ فرمائیے کیا فکر ہے ہم اس فکر میں آپ کی مدد کریں گے فرمایا کہ قرآن مجید میں ارشاد ہے فریق فی الجنۃ و فریق فی السعیر یعنی آخرت میں انسانوں کا ایک فریق جنت میں اور دوسرا جہنم میں ہوگا ۔ اور حدیث میں ہے کہ قیامت کے روز حق تعالی پوری مخلوق کو مٹھی میں بھرینگے داہنی مٹھی والے جنت میں اور بائیں مٹھی والے دوزخ میں جائیں گے ۔ اب مجھے یہ فکر در پیش ہے کہ میں ان دونوں فریق میں اور دونوں مٹھیوں میں سے کسی میں ہوں گا ۔ اس غم و فکر نے مجھے انتظام سلطنت کے قابل نہیں چھوڑا ۔ حقیقت یہی ہے کہ جب فکر آخرت سوار ہو جائے تو اس کو تعلقات رکھنا مشکل ہو جاتا ہے ۔ خود چہ جائے جنگ و جدل نیک و بد کیں دلم از صلحہا ہم مے امد شہرت کی طلب بڑا فتنہ ہے ارشاد فرمایا کہ جامع صغیر میں ایک حدیث مرفوع نظر سے گزری کہ عالم کے لئے یہ بہت بڑا فتنہ ہے کہ وہ اس کی خواہش رکھے کہ لوگ اس کے پاس آ کر بیٹھا کریں ۔ تربیت سالکین میں ایک عجیب طریقہ ارشاد فرمایا کہ میں بعض لوگوں سے ناراض تھا ان کو یہ مشورہ دیا کہ تم کسی اور سے بیعت