ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
متفرق انتظامی کام کاملین کی جمعیت خاطر کو برباد نہیں کر سکتے ارشاد فرمایا کہ ایک مرتبہ مدرسہ دیو بند میں ایک جلسہ ہونے والا تھا جس کے انتظام میں مدرسہ کا پورا عملہ لگا ہوا تھا ۔ مگر میں نے مہتمم مدرسہ مولانا رفیع الدین صاحب کو دیکھا کہ نہایت اطمینان سے اپنے معمولات میں مشغول ہیں ۔ میں نے عرض کیا کہ حضرت پر اس وقتی انتظام اور اسکے متفرق معاملات کا کوئی اثر محسوس نہیں ہوتا ۔ جو عام لوگوں کی عادت کے خلاف ہے ۔ حضرت مولانا رفیع الدین صاحب مہتمم مدرسہ نے فرمایا کہ یہ انتظام ہی کیا ہے اگر سلطنت کا انتظام ہمارے سپرد کر دیا جائے تو اس کو بھی انشاء اللہ تعالی اسی شان سے اطمینان کے ساتھ انجام دیں گے ۔ حضرتؒ نے فرمایا کہ حقیقی تصوف سنت رسول اللہؐ کا اتباع ہے کہ سب تعلقات کے حقوق ادا کئے جائیں جیسا کہ صدیقہ عائشہ کی حدیث میں ہے کہ آںحضرتؐ جب میں گھر تشریف فرما ہوتے تھے تو عام لوگوں کی طرح گھر کے کام کاج میں لگے رہتے تھے لیکن اذان کی آواز سنتے تو اس طرح سب کو چھوڑ کر اٹھ جاتے تھے کہ گویا آپ ہمیں پہنچانتے بھی نہیں ۔ احقر جامع عرض کرتا ہے کہ خلفاء راشدین اور صحابہ کرام کے سپرد دنیا کی خلافت و سلطنت ہوئی تو اسکے کاموں کو انہوں نے جس اطمینان سے انجام دیا ہے وہ ساری دنیا جانتی ہے ۔ حقیقت یہی ہے کہ کاملین جن کا تعلق اور رابطہ حق تعالی کے ساتھ مضبوط اور راسخ ہو جاتا ہے پھر دنیا کے ہزار انتظامات کا تفرق و تشتت بھی انکے اطمینان اور جمعیت خاطر کو برباد نہیں کر سکتا ۔ ( 2 جمادی الاولی 1358 ھ ) یا محمد یا رسول ؐ کی نداء پر ایک ارشاد فرمایا کہ میرا ایک وعظ حیدر آباد دکن میں ہوا بضمن گفتگو یہ مسئلہ آ گیا کہ یا محمد یا رسولؐ وغیرہ الفاظ سے نداء کرنا کیسا ہے تو میں نے کہا کہ قرآن کریم سورہ حجرات میں صحابہ کرام کو اس سے منع کیا گیا ہے کہ آپؐ کے زمانہ حیات ظاہری میں جب آپؐ اپنے گھر میں موجود تھے اس وقت باہر سے آپ کو آواز نہ دیں کہ یہ بے ادبی ہے تو جو لوگ ہندوستان سے حضور کو