ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
|
چیزوں میں کہیں نہ کہیں اسپرٹ شامل ہوتا ہے ۔ اس پر حضرت نے فتوی گو لوگوں کے لئے جواز کا دے دیا لیکن خود عمر بھر نہ یہ روشنائی استعمال فرمائی اور نہ رنگ کی روشنائی سے لکھے ہوئے کاغذ کو جیب میں رکھ کر کبھی نماز پڑھی ۔ ایک مرتبہ مجھے ایک کاغذ کسی کو دینے کے لئے عطا فرمایا جو رنگ سے لھا ہوا تھا میں نے حضرت کے سامنے ہی جیب میں رکھ لیا ۔ آپ خانقاہ سے مکان تشریف لے گئے وہاں جا کر یاد آیا کہ میں نے یہ کاغذ جیب میں رکھ لیا تھا تو وہیں سے آدمی بھیج کر متنبہ کیا کہ اس کاغذ کو جیب میں رکھ کر نماز نہ پڑھنا ۔ مگر یہ سب اپنے عمل میں تھا دوسروں کے لئے جواز کا فتوی تھا کوئی روک ٹوک نہ تھی ۔ بزرگوں سے حاصل کرنے کی اصل چیز ۔ ایک تعلیم یافتہ کے خط کا جواب ایک انگریزی تعلیم یافتہ شخص نے خط میں لکھا کہ میں احکام شرعیہ سے کچھ واقف ہوں اور جتنا واقف ہوں ان پر عمل بھی کرتا ہوں لیکن میں اس چیز سے واقف نہیں کہ جو بزرگوں کی صحبت سے حاصل کی جاتی ہے ۔ حضرت نے جواب میں فرمایا کہ وہ چیز تعلق مع اللہ ہے یعنی اللہ تعالی سے محبت و اطاعت کا گہرا تعلق ( جسکی بنا پر احکام شرعیہ کی تعیل آسان اور خلاف ورزی مشکل آنے لگتی ہے ) انہیں صاحب نے ایک بات یہ بھی لکھی تھی کہ میں چاہتا ہوں کہ عبادت کی دلی رغبت اور شوق پیدا ہو جائے اس کے جواب میں تحریر فرمایا کہ یہ امر غیر اختیاری ہے اس کے در پے نہ ہو ۔ علم دین کا بے مثال ادب فرمایا کہ حضرت مجدد الف ثانیؒ ایک روز بیت الخلاء میں تشریف لے گئے اندر جا کر نظر پڑی کہ انگوٹھے کے ناخن پر ایک نقطہ روشنائی کا لگا ہوا ہے جو عموما لکھتے وقت قلم کی روانی دیکھنے کیلئے لگا لیا جاتا تھا فورا گھبرا کر باہر آ گئے اور اس کے دھونے کے بعد تشریف لے گئے اور فرمایا کہ اس نقطہ کو بھی علم کے ساتھ ایک تلبس و نسبت ہے ۔ بے ادبی معلوم ہوئی اس کو بیت الخلاء میں پہنچاؤں ۔ جو لوگ ہر وقت اپنے دل کو بری چیزوں سے صاف رکھتے اور اللہ تعالی کی رضا جوئی کا ہر