ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
جو اس واقعہ کو خلاف شرع امور کے ارتکاب کے لئے وجہ جواز بنا لیا ہے وہ سراسر گمراہی ہے ۔ اب نہ کوئی نبی آ سکتا ہے نہ کسی پر وحی آ سکتی ہے نہ شریعت کے حکم کے خلاف کوئی استثناء ہو سکتا ہے ۔ کسی بزرگ کی افضلیت معلوم کرنے کے لئے دلائل اور صفات کمال معلوم کر لینا کافی نہیں 27 : فرمایا کہ محض صفات کمال اور دلائل کے ذریعہ یہ متعین نہیں کیا جا سکتا کہ فلاں بزرگ فلاں سے افضل ہے بلکہ اس کا اصل مدار اس پر ہے کہ ان کے معاصر بزرگ اور علماء ان دونوں میں سے کس کو افضل و اعلی سمجھتے ہیں ۔ جس کو وہ افضل سمجھیں وہی افضل ہے ۔ صالحین سے بھی غلطی ہو سکتی ہے مگر جب ان کو متنبہ کیا جائے تو فورا باز آ جاتے ہیں 28 : حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ جو دار العلوم دیو بند کے قرن اول میں صدر مدرس تھے ۔ اوائل عمر میں ان کو سرکاری ملازمت کی نوبت آئی ۔ اجمیر شریف میں مدارس کے انسپکٹر مقرر ہوئے ۔ وہاں ایک صاحب فن موسیقی کے بڑے استاد اور ماہر تھے ۔ مولانا جامع علوم و فنون اور ہر فن میں بڑے محقق تھے ۔ ہر علم و فن کے حاصل کرنے کا شوق تھا اس ماہر موسیقی سے یہ فن بھی سیکھ لیا اور اس فن میں بڑے ماہر ہو گئے ۔ ایک روز اپنے بالا خانہ پر موسیقی میں مشغول تھے نیچے سے ایک مجذوب گزرے اور پکار کر کیا ! " مولوی تیرا یہ کام نہیں تو دوسرے کام کے لئے ہے " ۔ یہ سننا تھا کہ اس کام سے بالکل نفرت ہو گئی ۔ اور اسی وقت توبہ کر لی ۔ ان کی توبہ کی خبر ان کے استاد کو پہنچی تو اس نے بھی توبہ کر لی ۔ ( انتہی ) 14 رمضان 1347 ھ ایک مختصر جامع دعاء 29 : فرمایا کہ نماز کے بعد کے لئے میں نے ایک مختصر جامع دعاء اختیار کر رکھی ہے جس میں اپنے