ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی ریاست رامپور میں 43 : فرمایا کہ ایک مرتبہ حضرت نانوتویؒ کسی دینی ضرورت سے ریاست رامپور تشریف لے گئے تھے نواب صاحب کو اطلاع ملی تو اپنے یہاں آنے کی درخواست کی ۔ مولانا نے یہ کہلا بھیجا کہ میں دیہاتی آدمی ہوں امراء کے آداب سے واقف نہیں ۔ اس لئے طرفین کے واسطے بے لطفی رہے گی ۔ جنات تابع کرنے کا عمل 44 : فرمایا کہ میں نے ایک مرتبہ حضرتؒ سے ( قلمی مسودہ میں اس جگہ کسی بزرگ کا نام نہیں لکھا معلوم نہیں کہ حضرت حاجی صاحبؒ مراد ہیں یا مولانا محمد یعقوب صاحبؒ ) جنات تابع کرنے کا عمل پوچھا تو فرمایا کہ میرے پاس ایسے عمل ہیں اور بہت آسان بھی ہیں ۔ آپ کرو گے تو ہو بھی جائیں گے ۔ مگر ایک بات سن لو کہ اللہ تعالی نے تمھیں بندہ بننے کے لئے پیدا کیا ہے خدا بننے کے لئے نہیں کہ دوسری مخلوق کو اپنے تابع کرتے پھرو ۔ حضرتؒ نے فرمایا کہ مجھے اسی وقت ایسے عملیات سے نفرت ہو گئی ۔ جہر آمین اور رفع یدین کے مسئلہ میں حضرت شاہ عبد القادرؒ اور شاہ اسمعیل کا مکالمہ ، احیاء سنت کی صحیح تفسیر 45 : فرمایا کہ حضرت مولانا محمد اسمعیل شہید دہلویؒ نے بعض حنفیوں کے غلو کو دیکھ کر خود جہر آمین اور رفع یدین شروع کر دیا ۔ حضرت شاہ عبد القادرؒ نے ان سے فرمایا کہ جہر آمین اور رفع یدین بلا شبہ سنت سے ثابت ہیں اور بہت سے ائمہ مجتہدین کا اس پر عمل ہے ۔ اگر اس پر کوئی عمل کرے تو فی نفسہ کوئی مضائقہ نہیں لیکن جو ان سب لوگ حنفی ہیں وہاں اس عمل سے لوگوں کو خواہ مخواہ تشویش ہوتی ہے جس سے بچنا بہتر ہے ۔ مولانا محمد اسمعیل شہیدؒ نے عرض کیا کہ حضرت حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص کسی مردہ سنت کو زندہ کرتا ہے اس کو سو شہیدوں کا ثواب ملتا ہے اس جگہ یہ سنت مردہ