ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
انبیاء علیہم السلام سے کسی طرح معصیت کا صدور نہیں ہوتا ارشاد فرمایا کہ حضرت حاجی صاحبؒ فرماتے تھے ۔ کہ انبیاء علیہم السلام سے حقیقۃ کوئی معصیت صادر نہیں ہوتی ان کے بعض افعال و اقوال کو قرآن کریم میں عصیان و غیرہ کے الفاظ سے تعبیر کرنا محض ان کی صورت کے اعتبار سے ہوا ہے ۔ کیونکہ صورۃ وہ افعال معصیت کے ہمرنگ تھے اور حقیقت سب کی طاعت ہی تھی ۔ بعض حاضرین مجلس نے بیان کیا کہ حضرت مولانا محمد قاسم صاحبؒ کی بھی یہی تحقیق ہے جو رسالہ قاسم العلوم میں شائع ہوئی ہے ۔ ایک عالم ایک عارف حضرت مفتی الہی بخش صاحب کاندھلولی جو اکابر علماء میں سے تھے اور تقوی میں معروف و مشہور تھے ۔ ایک مرتبہ بیمار پڑے تو تکلیف کے وقت کراہنے کے بجائے اللہ اللہ کہتے تھے مفتی صاحب کے ایک بھائی جو عالم بھی تھے عارف بھی انہوں نے دیکھا کہ مفتی صاحب تکلف کر کے آہ آہ کے بجائے اللہ اللہ کا ذکر کر رہے ہیں انہوں نے فرمایا کہ بھائی صاحب آہ آہ کرو جب آرام ہو گا ۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا حضرت نے فرمایا کہ ان کے بھائی صاحب کو غالبا یہ محسوس ہوا کہ اللہ اللہ بتکلف کرنے میں ایک قسم کا دعوی پایا جاتا ہے ۔ اور بیماری میں حق تعالی انسان کو اس کی پستی اور عاجزی مستحضر کرنا پسند فرماتے ہیں مولانا رومیؒ نے فرمایا ؎ چونکہ بر مخیت بہ بندد بستہ باش چون کشاید چابک و بر جستہ باش قدیم و جدید طلباء مدارس اسلامیہ کا فرق چودھویں صدی ہجری کے پہلے سال یعنی 1301 ھ میں حضرتؒ نے دار العلوم دیو بند میں علوم متد اولہ درسیہ سے فراغت حاصل کی ۔ اس دار العلوم میں تقسیم اسناد کا جلسہ ہونا طے پایا اور معلوم ہوا کہ اس جلسہ میں فارغ التحصیل طلباء کو سندیں دی جاویں گی تو دورہ حدیث سے فارغ ہونے والے طلباء جن حضرتؒ بھی داخل تھے جمع ہو کر حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ کے پاس پہنچے اور