ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
لئے حضرت سے نہیں بنتی تھی ۔ انہوں نے اپنی خانقاہ کا نام خانقاہ امداد علی رکھا تھا اور تھانہ بھون کی مشہور خانقاہ سید الطائفہ حضرت حاجی امداد اللہ کے نام سے موسوم خانقاہ امداد اللہ کہلاتی تھی ۔ بطو ظرافت کے فرمایا کہ خانقاہ امداد اللہ اور خانقاہ امداد علی میں وہی فرق ہے جو اللہ میاں اور حضرت علی کے درمیان ہے ۔ ایک لطیفہ مولانا نے جو کانگرس کے حامی تھے حضرت کو خط لکھا کہ میں آپ کی خدمت میں حاضری کا قصد کرتا ہوں مگر میں نے سنا ہے آپ کانگریسیوں سے چھوت کا معاملہ کرتے ہیں ۔ حضرت نے جواب میں لکھا کہ اس تہمت کا تو میرے پاس کوئی علاج نہیں مگر میں نے سنا ہے کہ آپ کے مزاج میں جلال اور غصہ زیادہ ہے اور میں بھی کچھ ایسا ہی ہوں تو آپ فرمائیے کہ یہ جلالین کا سبق کون پڑھائے گا ۔ اس خط نے ان کو حاضری کے لئے مزید آمادہ کر دیا اور تشریف لائے شگفتہ ملاقات رہی پھر یہ کہہ کر گئے کہ بڑے ظالم ہیں وہ لوگ جو آپ کو متشدد کہتے ہیں ۔ باطنی امراض کے علاج کیلئے خدا داد بصیرت فرمایا کہ طالبین سلوک میں سے ایک شخص نے خط میں لکھا کہ مجھ میں کبر بہت ہے اور فرمایا کہ مجھے بھی محسوس ہوا کہ واقعی ہے ان کا یہ احساس غلط نہیں ۔ میں نے ان کے لئے یہ علاج تجویذ کیا کہ اپنا یہ مرض خط میں لکھ کر میرے پاس بھیج دو اسی طرح پانچ مرتبہ یہ کام کرو ۔ ارشاد فرمایا کہ بحمد للہ پانچ مرتبہ لکھنے کی نوبت پوری ہونے سے پہلے ہی یہ مرض جاتا رہا ۔ مشائخ طریق کو جنھیں حق تعالی کی طرف سے اصلاح خلق کی خدمت عطا کر دیجاتی ہے ان کو ہر شخص کے علاج کے لئے نئی نئی تدبیریں بھی سکھا دی جاتی ہیں جو زمانے اور مقام اور افراد کی خصوصیات پر نظر کر کے یہ حضرات تجویذ کرتے ہیں اور ان کا نفع مشاہدہ میں آتا ہے ۔ یہ کوئی عام ضابطہ نہیں کہ پانچ مرتبہ اپنی بیماری لکھ کر طبیب کے پاس بھیج دو تو شفاء ہو جائے ۔ غالبا اس تدبیر میں دو چیزیں پیش نظر رہی ہیں ایک یہ کہ بیمار کو اپنی بیماری کا مکمل استحضار کم از کم پالیس روز رہے ۔