ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
مہمانداری کا عجیب اصول حضرت مولانا محمد قاسم نانوتویؒ مالدار مہمانوں کو معمولی کھانا اور غرباء کو عمدہ کھانا کھلاتے تھے کسی نے وجہ پوچھی تو فرمایا کہ بھائی مہمان کو ایسا کھانا کھلانا چاہیے جو عموما وہ نہ کھاتا ہو ۔ بزرگان دین کا حلم و کرم ایک بزرگ کو ایک شخص گالیاں دیا کرتا تھا اور وہ اس کے پاس ہدایا بھیجتے تھے پھر اس نے گالیاں دینی چھوڑ دیں ۔ تو انہوں نے بھی ہدایا بھیجنے چھوڑ دیئے ۔ اس نے سبب پوچھا تو فرمایا بھائی یہ تو لین دین کا معاملہ ہے ۔ پہلے تم ایک چیز ہمیں دیتے تھے اس کے بدلہ میں ایک چیز ہم تمھیں دیتے تھے ۔ اب تم نے وہ دینی چھوڑ دی تو ہم نے بھی چھوڑ دی ۔ حضرت مرزا مظہر جان جاناںؒ کی گوشہ گیری کا سبب کسی نے ان سے عرض کیا کہ آپ لوگوں سے کیوں نہیں ملتے ۔ فرمایا کہ میرا مزاج نازک کو لوگوں کی ذرا سی غلط حرکت سے اذیت ہو جاتی ہے اور میں دیکھتا ہوں کہ میری اذیت سے ان پر قہر الہی متوجہ ہوتا ہے ۔ میں نے ہر چند دعا کی کہ میری وجہ سے کسی پر شدت و عذاب نہ ہو مگر قبول نہیں ہوئی اس لئے میں لوگوں سے علیحدہ رہتا ہوں ۔ حکایت : حضرت مولانا سید احمد صاحب دہلویؒ کے صاحب زادہ مصطفے سے یہ حکایت سنی تھی کہ ایک بزرگ حلم و بردباری میں مشہور تھے ۔ ایک شخص ان کا حلم آز مانے کے لئے ان کے دروازہ پر گیا اور دستک دے کر ان کو بلایا ۔ وہ تشریف لائے تو اس شخص نے کہا کہ آپ کی والدہ سے نکاح کرنا چاہتا ہوں کیونکہ میں نے سنا ہے کہ وہ ایسی ایسی حسین ہیں اور ایک فحش سراپا بیان کر دیا ۔ وہ بزرگ یہ سب سنتے رہے جب ختم کر چکا تو کہا کہ بہتر ہے مگر وہ عاقلہ بالغہ ہیں اپنے معاملہ کی مختار ہیں ان سے دریافت کر لوں وہ چاہیں تو کوئی مضائقہ نہیں یہ کہہ کر گھر کی طرف بڑھے پیچھے مڑ کر دیکھا تو اس شخص کا سر کٹا ہوا پڑا تھا انہوں نے دیکھا تو کہا کہ قتلہ صبری اس کو