ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
اسی طرح جمعیت خاطر اور قطع وساوس کے لئے ذکر میں جہر یا اشغال صوفیہ میں سے کوئی شغل اختیار کرنا بھی احداث فی الدین نہیں بلکہ للدین ہے ۔ حضرت سید احمد شہید بریلویؒ اور مفتی الہی بخش کاندھلویؒ 73 : حضرت مفتی الہی بخش کاندھلویؒ جنھوں نے مثنوی مولانا رومیؒ کا تکملہ لکھا ہے اور خاتم مثنوی کے نام سے معروف ہیں بڑے عالم اور مفتی تو معروف ہیں ہی ان کا تقوی بھی بے مثال تھا ۔ حضرت سید احمد صاحب بریلوی شہیدؒ سے بیعت ہوئے تو فرمایا کہ ہم قرآن کریم کو پہلے بھی پڑھتے تھے مگر حضرت سید صاحبؒ سے تعلق کے بعد اس کا اور ہی رنگ نظر آنے لگا ۔ بچوں کے معلم ایک متقی بزرگ 74 : ارشاد فرمایا کہ گنگوہ میں حافظ حسین علی ایک متقی بزرگ تھے گنگوہ کی لال مسجد میں امام اور بچوں کے معلم تھے ۔ ان کی بزرگی کے لئے تو حضرت گنگوہی کی یہ شہادت کافی ہے کہ ایک مرتبہ کسی گاؤں میں لوگوں نے ان کو اپنے یہاں لے جانا چاہا تو انہوں نے کہہ دیا کہ میں حضرت گنگوہیؒ کا خادم ہوں اپنے معاملہ میں خود مختار نہیں ۔ حضرت سے اجازت لے لوں تو چلا آؤں گا ۔ ان لوگوں نے حضرت گنگوہیؒ سے اجازت چاہی تو آپؒ نے فرمایا ۔ واہ میاں گنگوہ میں ایک ہی تو مسلمان ہے وہی تمھیں دے دوں یہ کیسے ہو سکتا ہے ۔ ان کے تقوی اور خشیت کا یہ حال تھا کہ بعض اوقات کسی کوتاہی پر بچوں کو مارنے کی نوبت آ جاتی تو پھر یہ سوچتے تھے کہ شاید مجھ سے کچھ زیادتی ہو گئی ہو تو ان بچوں کو بلا کر کہتے کہ ہم نے تمھیں مارا ہے تم ہمیں مار کر اپنا بدلہ اتار لو ۔ بعض شریر بچے اس کے لئے تیار بھی ہو جاتے تھے ۔ حضرتؒ نے فرمایا کہ جب مجھے ان کے اس معاملہ کی خبر ہوئی تو میں نے کہا کہ ان کے اس عمل کا منشاء تو خوف خدا اور خشیت ہے جو انسان کے لئے بہترین سرمایا ہے ۔ مگر اس طرز عمل سے