ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
تمھیں نفع نہیں ہو گا تمھارے مزاج میں بد نظمی ہے کسی دوسرے شیخ کی طرف رجوع کرو ۔ لا یعنی اور فضول بحثیں انسان کو بڑے گناہوں میں مبتلا کر دیتی ہیں بزرگوں نے اس سے پرہیز کا بڑا اہتمام کیا ہے 3 : حضرت نظام الدین اولیاء قدس سرہ کی خدمت میں دو صاحب بیعت کے لئے حاضر ہوئے ۔ مسجد کے حوض پر آ کر وضو کے لئے بیٹھے تو آپس میں گفتگو کرنے لگے ایک صاحب نے کہا کہ ہمارے یہاں کا حوض یہاں کے حوض سے بہت بڑا ہے ۔ اتفاقا حضرت شیخ نے یہ کلام سن لیا ۔ جب وہ حاضر خدمت ہوئے اور بیعت کے لئے عرض کیا تو شیخ نے سوال کیا کہ آپ کے یہاں حوض یہاں کے حوض سے کتنا بڑا ہے ؟ اس نے عرض کیا کہ یہ تو معلوم نہیں ۔ فرمایا کہ جاؤ پیمائش کر کے آؤ ۔ اسکو جانا پڑا اور سفر طے کر کے وطن پہنچا ۔ حوض کی پیمائش کی تو معلوم ہوا کہ وہ ایک بالشت بڑا ہے واپس آیا اور عرض کیا کہ حضرت میں نے پیمائش کر لی ہے وہ حوض ایک بالشت بڑا ہے پھر حضرت شیخ نے فرمایا کہ تم نے تو بہت بڑا کہا تھا ایک بالشت تو بہت بڑا نہیں ہوتا ۔ تمھارے اس عمل سے معلوم ہوا کہ تمھارے مزاج میں جھوٹ سچ کے معاملہ میں احتیاط نہیں تو اس طریق میں کیا چل سکو گے ، انتہی ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اکابر مشائخ کا طریق یہ تھا کہ مریدین کو وظائف و نوافل وغیرہ بتلانے اور سلوک کی تعلیم شروع کرنے سے پہلے ان کے اعمال ظاہرہ کی اصلاح کرتے اور رذائل سے اجتناب کی عادت ڈالتے تھے ۔ آج کل بہت سے مشائخ اس کی رعایت نہیں کرتے ۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اوراد و وظائف میں تو مریدین خوب مشاق ہو جاتے ہیں مگر رذائل جوں کے توں موجود رہتے ہیں حلال و حرام کا امتیاز جھوٹ سچ کا اہتمام نہیں ہوتا جو طریق کی بد نامی کا سبب بنتا ہے ( جامع ) معاملات میں احتیاط کی تعلیم 4 : ایک شخص نے خط لکھا کہ میں فلاں بزرگ سے بیعت ہوں مگر میں نے خواب میں رسول