ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
|
لوگوں پر سب و شتم کرنے والا برکات باطنیہ سے محروم رہتا ہے ارشاد فرمایا کہ جو شخص سب و شتم اور دوسروں پر لعن طعن میں مشغول ہو گا اس کو باطنی برکات کبھی حاصل نہ ہوں گی ۔ کیونکہ دوسروں کی عیب گوئی یا سب و شتم کا مشغلہ وہی بنا سکتا ہے جو خود اپنے انجام سے بے خبر غافل ہو ۔ اور جس شخص کو اپنی فکر ہوتی ہے تو اس کو ہر وقت اپنی ہی کشتی ڈانوا نڈول نظر آتی ہے دوسروں کے معاملات میں مداخلت کی فرصت ہی نہیں ملتی ؎ گہ رشک برد فرشتہ پا کی ما گہ خندہ زند دیو زنا پا کی ما ایمان چو سلامت بہ لب گور بریم احسنت برین چستی و چالاکی ما خلوت میں خوف و گریہ اور جلوت میں انبساط چاہیے فرمایا کہ حضرت یحیؑ پر گریہ اور حضرت عیسیؑ پر خندہ کا غلبہ تھا باہم گفتگو ہوئی ۔ یحیؑ نے حضرت عیسیؑ سے کہا کہ کیا خدا تعالی کا خوف نہیں جو خندہ و ہنسی میں رہتے ہیں ۔ عیسیؑ نے فرمایا کہ ان کی رحمت سے مایوس ہیں جو ہر وقت بکاء میں رہتے ہیں ۔ اللہ تعالی نے ایک فرشتہ بھیجا جس نے یہ فیصلہ کیا کہ خلوت میں تو وہ حالت بہتر ہے جو حضرت یحیؑ کی ہے یعنی خوف و خشیت اور حزن و بکاء ۔ اور عام مجلسوں اور جلوت میں وہ حالت بہتر ہے جو حضرت عیسیؑ کی ہے کہ خندہ پیشانی اور شگفتہ مزاج رہیں تا کہ خلق خدا مایوس نہ ہو ۔ حضرت مولانا رحمت اللہ صاحب کیرانوی مصنف اظہار الحق رد عیسائیت فرمایا کہ مولانا رحمت اللہ صاحب کیرانوی کا حافظہ بڑا زبردست تھا ۔ طب کی مشہور کتاب قانون شیخ کے چند اوراق کسی جگہ دیکھ لئے اور گھر واپس آ کر سب کو نقل کر لیا ۔ افق المبین کا ایک ورق سن کر دوبارہ اس کو حفظ سے پڑھ دیا مولانا کو جائداد ملی تھی ۔ پٹواری کو بلا کر جائیداد کے متعلق تمام کاغذات سن لئے اسی وقت تمام یاد ہو گئے ۔