ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
دفع آسیب کے لئے حاضرات کا مسئلہ ایک صاحب نے حضرتؒ سے خط میں سوال کیا کہ آسیب کے علاج کے لئے کچھ لوگ حاضرات کا عمل کرتے ہیں اس میں بعض غیر مشروع چیزیں بھی کی جاتی ہیں اس کو اگر دواء کیا جائے تو کیا جرم ہے ۔ جبکہ فقہاء کے نزدیک دواء و علاج کے لئے بعض حرام چیزوں کے استعمال کے جواز پر فتوی بھی منقول ہے ۔ حضرتؒ نے جواب میں تحریر فرمایا کہ ان لوگوں کا یہ کہنا کہ اس تدبیر سے آسیب دفع ہو جاتا ہے اہل تحقیق کے نزدیک بالکل غلط اور دھوکا ہے ۔ پھر فرمایا کہ مجھے خود اس کی تحقیق ہے کہ یہ محض ایک خیال کا تصرف ہے ۔ اگر مجلس میں کوئی آدمی اس کے خلاف خیال جما کر بیٹھ جائے تو پھر کچھ بھی نظر نہیں آتا ۔ پھر چند واقعات کا ذکر فرمایا جن سے اسکا مسمریزم کی قسم ہونا ظاہر ہو جاتا ہے ۔ ( 7 ریع الثانی 1358 ھ بعد ظہر ) دنیا میں کسی کے تعلق پر بھروسہ نا دانی ہے فرمایا کہ دنیا میں اسطرح رہنا چاہیے کہ اسکا کوئی نہیں بالکل اکیلا ہے ۔ پھر فرمایا کہ یہ حال نصیب تو نہیں ۔ مگر تمنا ضرور ہے اور فرمایا ۔ زیر بارند درختاں کہ ثمر ہا دارند اے خوشا سرو کہ از بند غم آزاد آمد ( 8 ربیع الثانی 1358 ھ ) احقر جامع کہتا ہے کہ اس کے کچھ دن کے بعد حضرت قدس سرہ نے ایک تنہائی کے موقع پر احقر سے ذکر فرمایا کہ الحمد للہ میں اپنے آپ کو تنہا پاتا ہوں ۔ تعلقات و علائق سب سے ہیں اور سب کے حقوق ادا بھی کرتا ہوں مگر پھر اپنے کو تنہا پاتا ہوں ۔ می دہد یزدان مراد متقین تو چناں خواہی خدا خواہد و چنیں