ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
معاشرت کی درستی کے نہیں ہو گی ) ۔ اللہ والوں کا جن بھی ادب کرتے ہیں تھانہ بھون میں ایک جن تھا جس کا نام تھا شہامت ۔ بہت لوگوں کو تکلیف دیتا پھرتا تھا حضرتؒ نے اس کے نام ایک پرچہ لکھ دیا جس میں اس کو خدا کے عذاب سے ڈرایا ۔ یہ پرچہ دیکھ کر کہنے لگا کہ یہ کوئی تعویذ تو ہے نہیں جس سے جن بھاگ جائے مگر یہ ایسے شخص کا خط نہیں ہے جس کی پرواہ نہ کی جائے ۔ اچھا اب ہم جاتے ہیں آ گے کسی کو تکلیف نہ پہنچائیں گے ۔ صحیح ہے کہ ؎ ہر کہ تر سید از حق و تقوی گزید تر سد از وے جن و انس وہر کہ دید علماء میں جو بہ عمل بھی ہوں عوام میں ان کو رسوا کرنا اچھا نہیں فرمایا کہ دینی مصلحت کا تقاضا یہ ہے کہ علماء کی نصرت کرنا چاہیے اگرچہ وہ بد عمل بھی ہوں اگر عوام کے قلب سے علماء کی وقعت گئی تو دین کا خاتمہ ہو جائے گا ۔ کیونکہ پھر وہ سبھی علماء سے بد گمان ہو کر کسی بات پر بھی دھیان نہ دیں گے ۔ ایک دیوانے کا کلمئہ حکمت حضرتؒ نے فرمایا کہ ایک مجذوب نے کیا حکمت کی بات کہی کہ عقل وہ ہے جو خدا کو پاوے اور خدا وہ ہے جو عقل میں نہ آوے ۔ حضرتؒ نے خدا کو پانے کی تشریح یہ فرمائی کہ خدا کو پانے کی کوشش میں لگا رہے اس سے غافل نہ ہو ۔ 21 رمضان 1348 ھ بعد الجمعہ مجذوب اور عام دیوانے میں فرق بہت لوگ عام پاگلوں کو مجذوب سمجھ کر ان کے پیچھے لگے رہتے ہیں ۔ اور دین دنیا کے خسارہ میں پڑتے ہیں ۔ اول تو حضرتؒ کی تعلیم یہ تھی کہ جو شخص حقیقت میں بھی مجذوب ہو اس سے تنع کم نقصان کا خطرہ زیادہ ہے ان کی زیادہ مصاحبت سے گریز بہتر ہے ۔ اور اب تو لوگوں نے عام