ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
بتلا دیا اور پھر یہ بھی فرما دیا کہ مولانا گنگوہیؒ کا فتوی اس معاملے میں اس طرح ہے اب تمھیں اختیار ہے جس کو چاہو اختیار کر لو ۔ خلق خدا کو فائدہ نری علمی تحقیق سے نہیں بلکہ عملی تقدس سے پہنچتا ہے ارشاد فرمایا کہ مولانا عبید اللہ سندھی نے نقل کیا کہ علامہ شبلی نعمانی نے ان کے سامنے فرمایا کہ تجربہ سے یہ بات ثابت ہوئی کہ قوم کو اصلاحی فائدہ وہ شخص پہنچا سکتا ہے جس میں تقدس و تقوی ہو ۔ اس کے بغیر کتنا ہی بھاری عالم اور محقق ہو اصلاح خلق اس سے نہیں ہو سکتی ۔ عمر رفتہ پر چند آنسو در 1390 ھ اس وقت کہ مجالس حکیم الامتہ کے یہ صفحات زیر قلم ہیں ۔ 21 شعبان 1390 ھ کو میری عمر کے پچھتر سال پورے ہو کر چھہتر ویں منزل شروع ہوئی ۔ پون صدی کی عمر طویل اور مہلت حق تعالی نے اپنے فضل سے عطا فرمائی اور ہر قدم پر اپنے بیشمار انعامات و احسانات سے نوزا ۔ حق تعالی کی بیشمار نعمتوں کے سایہ میں پل کر اس کی نا فرمانیوں ، گناہوں ، غفلتوں میں اس پون صدی کے مہلت ضائع ہو جانے کے وقتی استحضار نے چند اشعار لکھوا دیئے جن میں میرے اپنے تو صرف ابتدائی دو شعر ہی ہیں باقی سب دوسرے بزرگوں کے دعائیہ اشعار ہیں ۔ جو مختلف مقامات سے لئے ہوئے حسب حال سمجھ کر اس لئے لکھ لئے ہیں کہ بزرگوں کے دل سے نکلے ہوئے کلمات ہیں ۔ شاید ان کے بار بار پڑھنے سے ہی کچھ اصلاح عمل کی توفیق اور فکر آخرت پیدا ہو ۔ اسی فائدے کے پیش نظر ان اشعار کو اس مجموعہ ۔ مجالس حکیم الامتہ ،، میں شائع کیا جا رہا ہے ۔ 1 ۔ پنج و ہفتاد آمد از عمر عزیز بے عمل بے علم بے رشد و تمیز 2 ۔ وائ بر من فرصت عمر دراز دادہ ام در غفلت و در حرص و آز