ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
دخل ہو گا ۔ حضرتؒ نے فرمایا کہ یہ تو چوری ہوئی ۔ ہم نے یہ چار روپیہ گھر کا کوئی سامان کسی سے خریدا وہ چار روپیہ پھر واپس ہمارے پاس آ گئے جو اس کا حق تھا اس لئے یہ عمل حرام ہے ۔ افسوس ہے کہ بعض نا واقف درویش بھی اس کو کرامت سمجھ کر خوش ہوتے ہیں جو قطعی حرام اور گناہ ہے ۔ حضرات انبیاءؑ کے معجزات ہر زمانے کے مناسب ظہور میں آئے ہیں ۔ حضرت سلیمان ؑ کی بے مثال سلطنت جن و انس اور و حوش و طیور پر اور ہوا پر ۔ یہ بھی بطور معجزہ تھی ۔ اسی لئے سلیمان ؑ نے یہ دعاء کی کہ ۔ ھب لی ملکا لا ینبغی لا حد من بعدی ۔ یا اللہ مجھے ایسی حکومت عطا فرما دیجئے جو میرے بعد کسی دوسرے کو نہ ملے ۔ اس کی وجہ یہی تھی ۔ کہ سلطنت بطور معجزہ تھی اور معجزہ ہر پیغبر کا غیر مشترک ہوتا ہے ۔ جن کو کوئی کام کرنا ہوتا ہے ان کو شبہات بہت کم ہوتے ہیں اور بہت جلد رفع ہو جاتے ہیں زیادہ تدقیق میں وہ پڑتے ہیں جن کو کام کرنا نہیں ہوتا ۔ ارشاد فرمایا کہ میرا تجربہ یہ ہے کہ جن لوگوں کے پیش نظر کوئی مقصد ہوتا ہے اور وہ اس کو کام کرنا چاہتے ہیں ان کو شبہات بہت کم پیش آتے ہیں ۔ اور ذرا سے اشارہ میں دفع ہو جاتے ہیں ۔ سوالات اور شبہات کی بھر مار صرف وہ لوگ کیا کرتے ہیں جن کو کام کرنا نہیں ہوتا ۔ یہاں سے دہلی جانے والے کو جب کہیں راستہ میں شبہ ہو جائے کسی سے راستہ پوچھتا ہے تو بقدر ضرورت معلوم ہو جانے پر چلنا شروع کر دیتا ہے بہت زیادہ قدقیقات میں نہیں پڑتا نہ زیادہ قیل و قال کرتا ہے اسی طرح کسی بھوکے آدمی کو کھانا دیا جائے تو وہ بہت سوالات و تدقیقات میں نہیں پڑتا کہ گندم کہاں کا ہے چاول کہاں سے آیا ہے آٹا کہاں پیسا گیا ہے ۔ وہ اپنے کام سے کام رکھتا ہے کہ کھانا بھوک کو رفع کرنے کے لئے اللہ نے دے دیا ہے اس سے فائدہ اٹھایا جائے ۔ حضرات صحابہ کرام کا دین کے معاملات میں یہی رنگ تھا کہ کام کی دھن لگی ہوئی تھی ۔ گوش