ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
|
کبھی حضرت والد صاحب کے ساتھ حاضری ہونے لگی ۔ اکابر علماء و صلحاء کا عجیب و غریب مجمع ہوتا تھا ۔ ان کی باتیں تو کچھ پلے نہیں پڑتی تھیں مگر اس مجلس میں بیٹھنے کا ایک شوق بلا کسی سبب کے دل میں پیدا ہو گیا ۔ اور اب والد صاحب کی معیت اور بعد عصر کی قید بھی رخصت ہو گئی جب منہ اٹھا وقت بے وقت حاضر ہو گیا ۔ اکابر کی شفقت جو بچوں پر ہوا کرتی ہے مجھے بھی نصیب ہونے لگی اور طالب علمی کے ابتدائی دور میں فارغ اوقات کھیل اور تفریح کے بجائے حضرت کی مجلس میں گزرنے لگے ۔ رمضان المبارک میں حضرت کا یہ معمول تھا کہ تمام رات نوافل یا تراویح میں قرآن شریف سنتے تھے دو سال حق تعالی نے اس میں بھی حاضری کی توفیق عطا فرمائی ۔ میری عربی تعلیم کا ابتدائی ۔ دور جو 1330 ھ میں شروع ہوا اس وقت دار العلوم کے ناظم تعلیمات بھی حضرت ہی تھے ۔ اس لئے تعلیمی معاملات میں بھی آپ سے ہی مراجعت کی نوبت آنے لگی ۔ اور حضرتؒ کی شفقت و توجہ اور بڑھ گئی ۔ 1332 ھ میں میری تعلیم متوسطہ درجہ تک پہنچی تھی ۔ ہدایہ وغیرہ کے اسباق تھے ۔ پورے ملک میں ترکی کی خلافت پر اہل یورپ کی یورش کے قصے ہر وقت زبانوں پر تھے ۔ اور روزانہ اخباروں کی طرف توجہ تھی ۔ حضرت کی مجلس کا رنگ اب کچھ بدلا ہوا نظر آ نے لگا ۔ بیشتر تذکرے انہی واقعات کے رہنے لگے اور اصلاح حال کی فکروں میں وقت صرف ہونے لگا ۔ ملک میں سیاسی تحریکات نے زور پکڑا حضرتؒ کی توجہ دار العلوم کی تعلیمی خدمات سے زیادہ ہندوستان کو انگریزی تسلط سے آزاد کرا کر اسلامی حکومت قائم کرنے کے لئے جہاد پر لگ گئی ۔ اور پھر جو کچھ ہوا اس کی تفصیل کا یہ موقع نہیں ۔ مگر ان تمام حالات میں بھی دار العلوم میں درس بخاری شریف کا سلسلہ برابر 1333 ھ تک جاری رہا ۔ 1333 ھ میں میں نے کوشش کر کے مشکوۃ و جالین وغیرہ کے اسباق پورے کر لئے جن کے بعد دورہ حدیث کا نمبر آتا ہے تمنا یہ تھی اگلے سال حضرت شیخ کی خدمت میں صحیح بخاری پڑھنے کا موقع مل جائے گا ۔ مگر اسی سال رمضان سے یہ خبر سنی جانے لگی کہ حضرت کا ارادہ سفر حج کا ہے ۔ رفتہ رفتہ اس کی تیاریاں سامن آ گئیں کوئی کہتا تھا کہ ہجرت کر کے جا رہے ہیں کسی کا خیال تھا کہ ترکی حکومت کی امداد کر لئے سفر ہے ۔ ہم بڑی