ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
|
ارشاد فرمایا کہ انسان کے دل میں جو سوالات آتے رہتے ہیں ان کے جواب کبھی کسی عالم کی مجلس میں اور بیان میں خود بخود آ جاتے ہیں مگر تجویذ یہ ہے کہ خود سوال کرنا اور جواب حاصل کرنا زیادہ نافع بھی ہوتا ہے اور اس کا اثر بھی دیر پا ہوتا ہے ۔ قیافہ کے واقعات کا ذکر تھا ۔ ارشاد فرمایا کہ نو شیرواں کے پاس ایک پست قد آدمی آیا اور فرماد کی کہ مجھ پر فلاں شخص نے ظلم کیا ہے ۔ نو شیرواں نے کہا تو غلط کہتا ہے ۔ پست قد کا آدمی خود فتنہ ہوتا ہے ۔ اس پر ظلم کون کر سکتا ہے ۔ اس نے کہا بجا ہے مگر جس نے مجھ پر ظلم کیا ہے وہ مجھ سے زیادہ پست قد ہے ۔ دیکھا گیا تو بات صحیح نکلی ۔ حضرتؒ جن لوگوں کے نام خلاف شرع دیکھتے ان کو سنت کے موافق بدل دینے کا اہتمام فرماتے تھے مگر یہ کمال تھا کہ نام کی تبدیلی ایسی کر دیتے تھے کہ نمایاں فرق معلوم نہ ہو اور نام بدلنے میں زیادہ الجھن نہ ہو ۔ ایک انگریز خاتون کو مولانا حبیب احمد کیرانویؒ نے مسلمان کیا تھا ۔ اس کا خاندانی نام برادہ تھا ۔ حضرت نے اس کا اسلامی نام بریدہ رکھ دیا ۔ اسی طرح ایک شخص کا نام پیر بخش تھا حضرت نے اس کا نام کبیر بخش تجویذ فرما دیا ۔ ایک خاتون نے خط میں سوال کیا کہ ایام حیض میں قرآن مجید کی چند سورتوں کی تلاوت کا سونے کے وقت جو معمول ہے وہ جاری نہیں رہتا ؟ تو اس وقت مجھے کیا پڑھنا چاہیے ؟ حضرتؒ نے تحریر فرمایا لا الہ الا اللہ ، اور استغفار پڑھا کریں لیکن جس وقت نجاست کا تسلسل ہو اس وقت یہ بھی نہ پڑھیں کہ خلاف ادب ہے جیسے استنجا کے وقت ۔ ارشاد فرمایا کہ ملازمت کانپور کے زمانے میں ایک درویش کانپور آئے ۔ مجھ پر مہربان تھے ۔ مجھے چار روپیہ روز ایک عمل دست غیب کا لکھ کر دے گئے ۔ میں نے تحقیق کرنا چاہا کہ یہ چار روپیہ کہاں سے آئیں گے تو معلوم ہوا کہ عمل کے ذریعہ چار روپیہ مسخر ہو جاتے ہیں وہ جہاں کہیں جاویں ۔ بعینہ پھر اس کے پاس واپس آ جاتے ہیں ۔ ظاہر ہے کہ اس میں جنات کے عمل کو