تاریخ اسلام جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
۵؎ صحیحبخاریکتابالادبحدیث۶۰۳۸۔صحیحمسلمکتابالفضائلبابحسنخلقہ صلی اللہ علیہ و سلم ۔ ۶؎ صحیحبخاریکتابالادبحدیث۶۰۳۱۔ رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی طبیعت میں بیہودگی اور لغویت بالکل نہ تھی۔۷؎ آپ صلی اللہ علیہ و سلم بچوں کو اپنی گود میں بٹھا لیتے اور ان سے کھیلا کرتے۔ مریضوں کی عیادت اور مزاج پرسی کے لیے شہر کے دور دراز محلوں میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم تشریف لے جاتے تھے۔۱؎ جس کسی سے ملتے پہلے خود سلام کرتے‘ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کہ کسی نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے مصافحہ کیا ہو اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اس کے ہاتھ کھینچنے سے پہلے اپنا ہاتھ کھینچ لیا ہو‘ آپ صلی اللہ علیہ و سلم احتراماً اپنے اصحاب رضی اللہ عنھم کا نام نہ لیتے‘ بلکہ کسی کنیت سے مخاطب کرتے اور محبت آمیز پسندیدہ ناموں سے ان کو یاد کرتے تھے‘ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کسی کا قطع کلام نہیں کرتے تھے‘ البتہ اگر کوئی نازیبا بات کہتا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم اسے منع فرما دیتے یا اٹھ کر کھڑے ہو جاتے تھے تاکہ وہ خود ہی رک جائے۔ کمال خوش خلق سیدنا عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ میں نے کسی شخص کو جناب رسول اللہ تعالیٰ صلی اللہ علیہ و سلم سے زیادہ خوش خلق نہیں دیکھا‘ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا قول ہے کہ ’’پہلوان وہ نہیں ہے جو لوگوں کو پچھاڑ دے‘ بلکہ پہلوان وہ ہے جو غصہ کے وقت اپنے اوپر قابو رکھے۔۲؎ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم اشجع الناس تھے۔۳؎ ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ اہل مدینہ یکایک گھبرا اٹھے‘ جیسے کوئی دشمن چڑھ آئے اس قسم کا شور اٹھا‘ لوگ اس آواز کی جانب چلے‘ مگر ان کو آپ صلی اللہ علیہ و سلم اس طرف سے واپس آتے ہوئے ملے‘ آپ صلی اللہ علیہ و سلم سب سے پہلے گھوڑے کی ننگی پشت پر سوار ہو کر ادھر تشریف لے گئے تھے‘ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے لوگوں سے کہا گھبرائو مت کوئی خوف و اندیشہ کی بات نہیں ہے۔ براء بن عازب رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ جنگ حنین کے دن لوگ بھاگ کھڑے ہوئے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم یہ رجز پڑھ رہے تھے: انا النبی لا کذب‘ انا ابن عبدالمطلب‘ ۴؎اس روز آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے زیادہ بہادر اور شجاع کوئی نہیں دیکھا گیا‘ جب لڑائی بہت تند اور تیز ہوئی تو ہم آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی پناہ ڈھونڈتے‘ ہم میں سب سے زیادہ بہادر اور دلیر وہ سمجھا جاتا جو میدان جنگ میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے ۱؎ صحیحبخاریکتابالادبحدیث۶۲۰۷۔ ۲؎ ایضاًحدیث۶۱۱۴۔ ۳؎ ایضاًحدیث۶۰۳۳۔صحیحمسلمکتابالفضائلبابشجاعۃالنبی صلی اللہ علیہ و سلم ۴؎ میں نبی ہوں‘ اس میں کوئی (شک اور) جھوٹ نہیں۔ میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں۔ برابر کھڑا رہ سکتا تھا۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے ہم