تاریخ اسلام جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
کو تلاش کیا اور کئی کئی مورخین کی تاریخوں کو لے کر ان کو پڑھ کر خود اس واقعہ کی نسبت ایک صحیح اور پختہ رائے قائم کی اس کے بعد پھر اپنے الفاظ میں اس کو حتی الامکان مختصر طور پر لکھا‘ جہاں کہیں مؤرخین کے اختلاف نے ایسی صورت اختیار کی کہ فیصلہ کرنا اور کسی ایک نتیجہ کو مرجح قرار دینا دشوار معلوم ہوا وہاں ہر مورخ کے الفاظ کو بجنسہ مع حوالہ ترجمہ کر دیا ہے‘ جہاں کہیں استخراج نتائج اور اظہار رائے کی ضرورت محسوس ہوئی وہاں بلا تکلف میں نے اپنی رائے کا اظہار اور اہم نتائج کی طرف بھی اشارہ کر دیا ہے۔ چونکہ یہ تاریخ اردو زبان میں لکھی گئی ہے‘ لہٰذا ہندوستانی مسلمان ہی اس سے زیادہ فائدہ اٹھا سکیں گے۔ بنا بریں میں نے ان اسلامی ممالک اور ان حکمران مسلمان خاندانوں کے متعلق کسی قدر زیادہ توجہ اور تفصیل سے کام لیا ہے جن کو ہندوستان اور ہندوستانی مسلمانوں سے زیادہ تعلق رہا ہے یا جن کو ہندوستانی زیادہ جانتے اور زیادہ پہچانتے ہیں‘ ان سے واقف کرانے اور اسلامی تاریخ کا مکمل نقشہ پیش کرنے میں کوئی کوتاہی عمل میں نہیں آئی۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اور مابعد زمانہ کے اسی قسم کے مشاہیر کی نسبت جن کو کسی نہ کسی اسلامی فرقہ یا گروہ سے کوئی خصوصی تعلق ہے‘ حالات لکھنے میں میں نے کوشش کی ہے کہ جہاں تک ممکن ہو ایسی تفصیلات سے پرہیز کروں جو مسلمانوں کے اندر نا اتفاقی پیدا کرنے یا جمعیت اسلامی کو نقصان پہنچانے کا موجب ہو سکیں۔ لیکن اس احتیاط کو میں نے اس قدر زیادہ اہمیت ہرگز نہیں دی کہ میری کتاب کی تاریخی حیثیت اور میری مؤرخانہ شان کو کوئی صدمہ پہنچ سکے۔ میں نے اس کتاب کو ایک اسلامی خدمت اور عبادت سمجھ کر لکھا ہے اور اسی لیے خدائے تعالیٰ سے اجرو ثواب کا متوقع ہوں۔ میں اپنی کم بضاعتی و بے مائیگی کا اقرار کرتا ہوں کہ قدم قدم پر میرا ٹھوکر کھانا ممکن اور غلطی سے پاک و مبرا رہنا عجائبات میں شمار ہو سکتا ہے‘ جو صاحب بغرض اصلاح نکتہ چینی کریں گے میں ان کو محسن سمجھوں گا‘ جوصاحب حسدو عداوت کی بناء پر میری عیب شماری میں مصروف ہوں گے ان کو میں حوالہ بہ خدا کرتا ہوں۔ اکبر شاہ خاں‘ نجیب آبادی یکم محرم الحرام …۱۳۴۳ء --- مقدمہ تاریخ علم تاریخ اصطلاحاً اس علم کو کہتے ہیں جس کے ذریعہ بادشاہوں ‘ نبیوں‘ فاتحین اور مشہور شخصیت کے حالات اور گذرے ہوئے مختلف زمانوں کے عظیم الشان واقعات و مراسم وغیرہ معلوم ہو سکیں اورجو زمانہ گذشتہ کی معاشرت‘ اخلاق‘ تمدن وغیرہ سے واقف ہونے کا ذریعہ بن سکے۔ بعض شخصوں نے تاریخ کی تعریف ان الفاظ میں بیان کی ہے کہ انسانوں کے یکجا ہو کر