تاریخ اسلام جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مسلمان بھی ایسا نظر نہیں آتا جو اپنی اسلامی تاریخ سے واقف ہونے کے لیے ان مسلمان مؤرخین کی لکھی ہوئی تاریخوں کو مطالعہ کرنے کی قابلیت بھی رکھتا ہوں‘ حالانکہ مل کارلائل‘ الیٹ گبن وغیرہ کی لکھی ہوئی تاریخیں پڑھنے اور سمجھنے کی قابلیت بہت سے مسلمانوں میں موجود ہے۔ اندریں حالات جب کہ تمام اسلامی تاریخیں عربی و فارسی میں لکھی گئی ہیں اور ہندوستان میں فی صدی ایک مسلمان بھی عربی یا فارسی سے ایسا واقف نہیں کہ ان تاریخوں کا مطالعہ کر سکے‘مسلمانوں کو تاریخ اسلامی کی طرف توجہ دلانے سے پہلے یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ اردو زبان میں اسلامی تاریخ لکھی جائے۔ اب کہ میں اپنی ناچیز قابلیت اور معمولی استطاعت کے ساتھ اس کتاب کو مرتب کر کے پیش کر رہا ہوں‘ دوسرے وسیع النظر اصحاب کے لیے یقینا موقع حاصل ہے۔ کہ وہ اسی طرز پر اس سے بہتر تاریخیں اردو زبان میں لکھیں‘ اور میرا خیال ہے کہ جس قدر زیادہ ایسی تاریخیں اردو زبان میں لکھی ۱؎ فاضل مؤلف کے اس انداز تشبیہ سے واضح اور برحق اختلاف کیا جا سکتا ہے۔ یہ مرقد سازی اور مزار سازی اور مجاوروں کے ’’پیشے‘‘ بہرحال اسلام میں ہرگز ثابت نہیں ہو سکتے۔ اس لیے ایسی تشبیہات سے بھی بچنا ضروری ہے چاہے وہ کسی بھی پیرایۂ بیان میں ہوں۔ جائیں گی اسی قدر زیادہ مسلمانوں کو اپنی تاریخ کی طرف توجہ ہو گی۔ تاریخ اسلام کی کیفیت اور حقیقت تاریخ اسلام درحقیقت ایک مستقل علم یا فن ہے‘ جو اپنے پہلو میں ہزار ہاضخیم کتابیں بالغ نظر اور عالی مقام مصنفین کی لکھی ہوئی رکھتا ہے‘ عام طور پر مسلمان مورخین نے اپنے ہم عہد سلاطین یا کسی ایک ملک یا کسی ایک قوم یا کسی ایک سلطنت یا کسی ایک سلطان یا کسی ایک عظیم الشان واقعہ کی تاریخیں جدا جدا لکھی ہیں‘ بعض مورخین نے صرف علمائے اسلام‘ بعض نے صرف حکمائے اسلام‘ اسلام کی سوانح عمریاں ترتیب دی ہیں‘ غرض اس قسم کی مستند تاریخی کتابیں ہزارہا سے کم ہرگز نہیں ہیں‘ اس عظیم الشان ذخیرہ اور مجموعہ کا نام تاریخ اسلام یا فن تاریخ اسلام قرار دیا جا سکتا ہے اور جوں جوں زمانہ گذرتا جاتا ہے اس ذخیرہ کتب میں اضافہ ہوتا جاتا ہے‘ اسلامی سلطنتوں اور اسلامی ملکوں کی تعداد بھی اس قدر زیادہ ہے کہ اگر ایک ایک اسلامی ملک اور ایک ایک اسلامی سلطنت کی ایک ایک ہی تاریخ انتخاب کی جائے تو یہ منتخب مجموعہ بھی دو چار الماریوں میں نہیں بلکہ کتب خانہ کے کئی کمروں میں سما سکتا ہے اردو زبان میں ایک متوسط درجہ کی تاریخ مرتب کرنا درحقیقت تاریخ اسلام کی کتابوں کا عطر نکالنا اور خلاصہ در خلاصہ کرنا ہے۔ کسی بہت بڑے منظر کا فوٹو ایک کارڈ پر لے لینا یاکسی عظیم الشان عمارت کی عکسی تصویر کو دانہ تسبیح کے سوراخ میں رکھ دینا بہت ہی آسان کام ہے‘ لیکن تاریخ اسلام کو کسی ایک کتاب میں جس کی ضخامت صرف دو ہزار صفحات کے قریب ہو‘ مختصر کر دینا بے حد دشوار اور نہایت مشکل کام ہے‘ اسی لیے میں خود کچھ نہیں کہہ سکتا کہ اپنی اس کوشش میں کامیاب ہوا ہوں یا نہیں‘ اس کا فیصلہ قارئین کرام ہی کر سکیں گے کہ میری یہ کتاب تاریخ اسلامی کے متعلق کیا حیثیت رکھتی ہے اور مسلمانوں کو کیا فائدہ پہنچا سکتی ہے۔ جہاں تک واقعات کا تعلق ہے میں نے اس واقعہ اور اس زمانہ کی مستند سے مستند تاریخ