ملفوظات حکیم الامت جلد 24 - یونیکوڈ |
|
سے خبر آنے پر ہوتی ہے کہ جمعیت اور سکون برباد ہو جاتا ہے ۔ اس طرح رمضان المبارک سے ایک دن پہلے مع اہل و عیال تھانہ بھون میں حاضری ہوئی ۔ حضرتؒ نے میرے قیام کے لئے اپنے مکان سے متصل ایک مکان کرایہ پر لینا متعین فرما دیا تھا مگر معاملہ کی تکمیل میری حاضری اور مکان کے دیکھنے پر موقوف تھی ۔ حاضر ہو کر مجھے جو چیز زیادہ دیکھنے کی تھی وہ اس مکان کا خانقاہ اور حضرتؒ کے مکان سے بالکل ملحق ہونا تھا ۔ بڑی خوشی و مسرت کے ساتھ اپنا مسافرانہ سامان اس مکان میں ڈال دیا ۔ شب و روز حضرتؒ کی صحبت و معیت میں ہر شب شب قدر ہر روز روز عید کا مصداق ہو گیا ؎ مئے ناب و کنار آب و یار مہربان ساقی دلا کئے بہ شود کا رت اگر اکنون نخواہد شد میں اپنی جگہ اس مکان میں مگن تھا مگر اس کے صحن میں کچھ بیری کے درخت اور جھاڑیاں جیسی تھیں کچھ صاف ستھرا نہ تھا ۔ حضرتؒ کی چھوڑی اہلیہ محترمہ وہاں تشریف لائیں تو محسوس کیا کہ عورتوں بچوں کو شاید یہاں وحشت ہو ۔ دو تین روز کے بعد حضرت والاؒ نے ارشاد فرمایا کہ اب ہمارا ارادہ اپنا مکان بدلنے کا ہے موجودہ مکان جس میں چھوٹی اہلیہ محترمہ کا قیام ہے وہ خالی ہو رہا ہے اب آپ مع اہل عیال اس میں آ جاؤ ۔ اس کا اظہار مجھ پر اس طرح فرمایا کہ جیسے اپنی کسی ضرورت سے مکان کی تبدیلی فرما رہے ہیں اس لئے کچھ عذر معذرت بھی نہ کر سکا حضرت اقدس ہی کے چھوٹے مکان میں بقیہ ایام رمضان المبارک پورے ہوئے ۔ حضرتؒ کا معمول کچھ زمانے سے یہ ہو گیا تھا کہ نماز ظہر کے بعد عصر تک مجلس عام ہوتی تھی جس میں کسی پر کوئی پابندی نہ تھی ۔ اور صبح کو اپنی ضروریات اور معمولات سے فارغ ہو کر تقریبا دس بجے ایک مجلس خاص مخصوص حاضرین کے لئے ہوتی تھی ۔ اس میں صرف وہ لوگ ہوتے تھے جن کو حضرتؒ کی طرف سے اطلاع دے دی جاتی تھی ۔ اطلاع کا مضمون اور اس کے الفاظ خود حضرتؒ کی تجویذ سے ہمیشہ یہ ہوتے تھے کہ فلاں وقت حضرتؒ کی مجلس ہو گی اگر آنا چاہیں تو آ سکتے ہیں مقصد