تاریخ اسلام جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کر مکہ واپس چلے گئے کہ ہم قحط سالی کے ایام میں جنگ کرنا مناسب نہیں سمجھتے‘ یہ لشکر جب راستہ ہی سے واپس ہو کر مکہ میں پہنچا ہے تو مکہ کی عورتوں نے کہا کہ تم صرف ستو پینے گئے تھے اگر لڑنے کے ارادہ سے جاتے تو واپس کیوں آتے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم مقام بدر میں پہنچ کر آٹھ روز تک کفار مکہ کے منتظر رہے‘ آٹھویں روز معبدبن ابی معبد خزاعی نے آ کر اطلاع دی کہ ابوسفیان مکہ سے روانہ ہو کر اور مقام عسفان تک پہنچ کر پھر واپس چلا گیا ہے‘ آپ صلی اللہ علیہ و سلم یہ سن کر بدر سے مدینہ منورہ کو تشریف لے آئے‘ یہ آخر رجب ۴ ھ کا واقعہ ہے‘ اس سفرکا نام غزوہ بدر موعد‘ اور غزوہ بدر ثانی‘ اور غزوہ بدر صغری‘ اور غزوہ بدر اخری‘ مشہور ہے‘ مال غنیمت تو مسلمانوں کے ہاتھ نہ آیا لیکن ان ایام میں چونکہ بدر میں میلہ لگتا تھا اس لیے مسلمانوں نے تجارت کے ذریعہ فائدہ اٹھا لیا۔ ۱؎ سیرت ابن ہشام ص ۳۵۹۔ ماہ شعبان میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم مدینہ منورہ میں واپس تشریف لے آئے‘ اسی سال میں سیدنا حسین رضی اللہ عنہ بن علی رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے‘ اسی سال شراب حرام ہوئی‘۱؎ اسی سال عبداللہ بن عثمان رضی اللہ عنہ یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے نواسے نے بعمر چھ سال وفات پائی‘ اس بچے کی وفات کا سبب یہ تھا کہ مرغ نے آنکھ میں پنجہ یا خار مار دیا تھا جس کی تکلیف سے جاں بری ممکن نہ ہوئی۔ اسی سال زینت بنت خزیمہ کاانتقال ہوا‘ اسی سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ابو سلمہ مخزومی کی وفات کے بعد ان کی بیوی ام سلمہ رضی اللہ عنھا سے نکاح کیا‘۲؎ فاطمہ بنت اسید یعنی سیدنا علی کرم اللہ وجہہ کی والدہ نے بھی اسی سال انتقال کیا۔ --- ۱؎ دیکھیے‘ صحیحبخاریکتابالتفسیرحدیث۴۶۱۷۴۶۱۹۴۶۲۰۔ ۲؎ صحیحمسلمکتابالجنائز۔