اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کہ حضورﷺ! آپ نے پہلے دو حضرات کے سلام کے جواب میں جس طرح اضافہ فرمایا، اس تیسرے صاحب کے جواب میں ایسا نہیں کیا؟ آپﷺ نے فرمایا کہ اس شخص نے اضافہ کے واسطے ہمارے لیے کچھ چھوڑا ہی نہیں؛ اس لیے ہم نے اسی پر اکتفاء کیا۔(تفسیر ابن کثیر) سلام کوئی رسمی بول نہیں ہے؛ بلکہ یہ در حقیقت امن وسلامتی کا پیغام ہے اور سلام کرنے والا اپنے مخاطب کو یہ پیغام دیتا ہے کہ تم میری طرف سے اپنی جان ومال کے بارے میں مطمئن رہو اور پھر دوسرا بھی پلٹ کر پہلے کو یہی اطمینان دلاتا ہے، سلام کی یہی وہ اہمیت وعظمت ہے کہ بعض صحابہ کا مشن اور اوڑھنا بچھونا فروغ سلام بن کر رہ گیا تھا، اور وہ بازاروں اور کوچوں میں صرف سلام کی خاطر جایا کرتے تھے، سلام کا تکملہ مصافحہ ہے اور معانقہ ہے، اس سے بھی اظہار یگانگت اور آپسی محبت وتعلق میں اضافہ ہوتا ہے۔ بڑی مسرت کی بات ہے کہ مولانا مفتی محمد تبریز عالم صاحب قاسمی دامت برکاتہم جو دارالعلوم حیدرآباد کے ذی استعداد اور مقبول اساتذہ میں ہیں اور سنجیدگی ومتانت میں اپنی ایک شناخت رکھتے ہیں، آپ نے اسلامی آداب میں سلام اور مصافحہ ومعانقہ کے موضوع پر قابل قدر اور تفصیلی کتاب تصنیف کی ہے جو قوتِ استدلال اور اس باب کی جزئیات کے احاطہ کے لحاظ سے ایک بے نظیر کتاب ہے، مزید خوشی کی بات یہ ہے کہ یہ تحقیقی کتاب اسی ادارہ میں اور اسی کے منظم کتب خانہ سے مراجعت کے بعد مکمل ہوئی ہے، اللہ تعالیٰ ان کی محنت کو بار آور فرمائے اور امت مسلمہ کو اس سے استفادہ کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔ محمد رحیم ا لدین انصاری ۸؍۵؍۱۴۳۶ھ ناظم دارالعلوم حیدرآباد بسم اللہ الرحمن الرحیم مقدمۃ المولف