اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حکیم اختر صاحبؒ نقل فرماتے ہیں: کہ حضرت شاہ عبد الغنی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کے پاس، ایک ہندو ڈاکیہ آتا تھا اور سلام کرتا تھا کہ مولوی صاحب آداب عرض، تو حضرت فرماتے تھے آ…داب، اورمیرے کان میں فرماتے تھے: کہ میں یہ نیت کرتا ہوں کہ آ اور میرا پَیر داب، فرمایا: کہ یہ اس لیے کرتا ہوں کہ کسی کافر کا اکرام لازم نہ آئے۔(عنایات ربانی: ۵۳) کافر سلام کہلوائے تو جواب کیسے دے؟ اگر کوئی غیر مسلم شخص کسی مسلمان کے ذریعہ مثلا: بکر کو سلام کہلائے تو بکر کو جواب میں وعلیکم السلام وہداہ اللہ الإسلامکہنا چاہیے۔(محمودیہ:۱۹؍۹۷) اگر غیر مسلم نے کسی مسلمان کو جے رام جی یا نمستے کہہ دیا اور مسلمان نے آداب کہہ دیاتو؟ اگر کوئی غیر مسلم اپنے مسلم دوست وغیرہ کو غیر اسلامی الفاظ میں سلام کرے مثلا: جے رام، جے رام جی یا نمستے وغیرہ اور مسلمان ’’آداب‘‘ یا ’’آداب عرض ہے‘‘ کہہ دے یا صرف ہاتھ اٹھادے تو گنجائش ہے، لیکن بہتر ہے کہ ہَدَاکَ اللّٰہُ الإِسْلَامَ کہے۔(محمودیہ: ۱۹؍۹۸) سلام کے بعد دعائیہ جملے کا استعمال سلام سے پہلے دعائیہ جملے کا استعمال کرنا درست نہیں ہے، اور سلام کے بعد دعائیہ جملے استعمال کرنا یا لکھنا جائز ہے۔ (مرقاۃ:۹؍۶۰) سلام واستقبال کے غیر شرعی طریقے سلامی اور استقبال کے جو نت نئے خود ساختہ طریقے اپنائے جاتے ہیں، اُن کا اسلام اورا سلامی تعلیم سے کوئی واسطہ نہیں ہے، جیسے اعلیٰ سیاسی عہدیداران اور افسران کے لیے جھنڈے لہرانا، شمع روشن کروانا، تو پ چھوڑ کر یا پٹاخے، گولہ بارود چھوڑ کر یہ معنی لینا، کھڑے ہو کر او رہاتھ جوڑ کر سلام وادب کی رسمی روایت کو زندہ کرنے سے کوئی سلام کا فائدہ اور نتیجہ مرتب نہیں ہوتا۔ (اہمیت سلام وملاقات:۳۹) (تیسری فصل)غائبانہ سلام وجوابِ سلام -- ثبوت وطریقہ