اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مسئلہ: اجنبیہ جوان لڑکی یا عورت سے مرد کا مصافحہ کرنا حرام ہے۔ مسئلہ: ایسی بوڑھی عورت جس کی طرف جنسی جذبات مائل نہ ہوسکتے ہوں ،اُن سے مصافحہ کرنے کی ضرورت ہو تو کرسکتے ہیں۔ مسئلہ: اسی طرح کوئی شخص اتنا بوڑھا ہوچکا ہے کہ جنسی جذبات کی فتنہ خیزیوں سے محفوظ اور بے خوف ہوچکا ہے، اس سے کوئی جوان عورت مصافحہ کرنا چاہے تو کرسکتی ہے۔ مسئلہ: عورت کی طرح شہوت کے ساتھ خوش شکل اوربے ریش لڑکے سے بھی مصافحہ نہ کرنا بہتر ہے۔ مسئلہ: اپنی بیوی سے مصافحہ کرنا جائز ہے۔ مسئلہ: ماں بہن، بیٹی، بھتیجی، بھانجی یعنی ایسی عورتیں جومحرم ہیں، جن کو دیکھنا جائز ہے،اُن سے مصافحہ کرسکتے ہیں؛ لیکن اگر کسی کو اپنے نفس پر کنٹرول نہیں ہے؛ جیسا کہ اس دور کی فتنہ خیزی نے اور اخلاق سوز مواد اور انٹرنیٹ وفیس بک کے منفی یوز(Negetive Use) نے انسانیت کے اخلاق کو تباہ وبرباداور تہہ وبالا کردیا ہے، اِن حالات میں ایک شخص کا ہر جوان عورت سے مصافحہ ممنوع ہونا چاہیے، الا ماشاء اللہ اور الا من شاء اللہ۔تفصیل کے لیے دیکھیے(الدر مع الرد:۹؍۵۲۹) کیا سماجی تعلقات کی بنیاد پر عورتوں سے مصافحہ کرسکتے ہیں؟ آج کے دور میں مغربی تہذیب کے مطابق عورتیں، مَردوں کے مساوی ہیں؛ چناں چہ اس کلیہ کو آنکھ بند کر کے قبول کرلیا گیا اور ہر جگہ عورتوں کی نمائندگی ہونے لگی؛چناں چہ پارٹی میں، آفس میں، کمپنی میں، میٹنگوں میں، بینکوں میں اور تجارتی وسفارتی پروگراموں میں اور سیاسی تقریبات میں ہر جگہ مردوں کے شانہ بشانہ عورتیں ملیں گی، بد قسمتی یہ کہ مسلمان عورتیں بھی ملیں گی؛ مگر اِن مواقع پر، مسلمان مردوں کا، غیر مسلم عورتوں سے مصافحہ کرنا، یا مسلم عورتوں کا،غیر مسلم مردوں سے مصافحہ کرنا یا مسلم مردوں کا مسلم عورتوں سے مصافحہ کرنا، شرعاً ناجائز ہے، سخت گناہ ہے، اسلامی روح کے خلاف ہے، حضورﷺ کے بارے میں آتا ہے کہ وہ عورتوں سے بیعت کے وقت بھی مصافحہ نہیں کرتے تھے۔ ابتلی بعض المسلمین في ہذا العصر بتقلید غیرہم في مصافحۃ المرأۃ الأجنبیۃ والانحناء بحجۃ احترامہا، وہذا أمر مناف لأحکام الشرع ومخالف لہدي النبيﷺ الذي لم تمس یدہ ید امرأۃ أجنبیۃ قط۔(نزھۃ المتقین:۱؍۵۹۸) فرشتوں کا علانیہ مصافحہ کرنا حضرت حنظلہ ابن رَبیع اسیدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: کہ ایک مرتبہ مجھ سے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی ملاقات ہوئی تو وہ مجھ سے پوچھنے لگے کہ حنظلہ کیا حال ہے؟ میں نے کہا: حنظلہ تو منافق ہوگیا(یعنی حال کے اعتبار سے، ایمان کے اعتبار سے نہیں) حضرت ابو بکرؓ نے کہا سبحان اللہ یہ تم کیا کہتے ہو؟ میں نے کہا: جب ہم رسول اللہﷺ کے پاس ہوتے ہیں اور جس وقت آپ ہمیں جنت ودوزخ کے بارے میں بتاتے ہیں تو ایسا لگتا ہے جیسے ہم جنت ودوزخ کو کھلی آنکھوں دیکھ رہے ہیں؛ مگر جب ہم رسو ل اللہﷺ کی صحبت سے جدا ہوتے ہیں اور اپنی بیویوں، بچوں اور زمین جائیداد میں مشغول ہوتے ہیں تو بہت کچھ بھول جاتے ہیں، حضرت ابو بکرؓ نے فرمایا: خدا