اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بعض فقہاء حنابلہ کے نزدیک وضو کرنے والے کو سلام کرنا مکروہ ہے۔(۱) ؛ لیکن فقہاء احناف کہتے ہیں:کہ وضو کرنے والے کو سلام کرنا جائز ہے، کراہت کی کوئی وجہ نہیں۔ مفتی محمود صاحبؒ لکھتے ہیں: ’’وضو کرنے والے کو سلام کرنا درست ہے، وضو کے دوران بعض غیر منقول دعائیں، فقہاء کرام نے ذکر کی ہیں؛ اگر کوئی وہ دعائیں دورانِ وضو پڑھ رہا ہے تو سلام نہ کرے؛ لیکن عموما لوگ دعائیں نہیں پڑھتے،؛اِس لیے سلام کرسکتے ہیں‘‘(فتاوی محمودیہ: ۹؍۷۵) مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب لکھتے ہیں: وضو کے درمیان سلام کرنے یا اس کے جواب دینے کی ممانعت، حدیث وفقہ کی کتابوں میں مجھے صراحتاً نہیں مل سکی، اور یہ بھی ظاہر ہے کہ کوئی رکاوٹ بھی پیدا نہیں ہوتی؛ اس لیے اسے ممنوع نہیں ہونا چاہیے۔(کتاب الفتاوی:۶؍۱۱۸) (۱) الآداب الشرعیۃ لابن مفلح: ۱؍۳۳۵۔ غسل کرنے والے کو سلام کرنا بہتر تو یہ ہے کہ غسل کرنے والا کسی کو سلام نہ کرے اور نہ ہی کوئی اُسے سلام کرے او راگر کسی نے غسل کرنے والے کو سلام کر ہی دیا تو جوابِ سلام واجب تو نہیں ہے؛ لیکن جواب دے دے تو برا بھی نہیں؛ ہاں کوئی ننگے غسل کررہا ہے تو سلام وجوابِ سلام دونوں منع ہیں۔ دکتور وھبہ الزحیلی لکھتے ہیں: ویکرہ السلام في الحمام (الفقہ الإسلامي: ۴؍۲۶۸۵) عموماً فقہاء نے یہی لکھا ہے کہ غسل کرنے والے کو سلام کرنا مکروہ ہے، ان سب کے بر خلاف ایک روایت یہ ہے۔ حضرت ام ہانی رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ: میں فتح مکہ کے دن آپ کے پاس گئی، میں نے آپ کو نہاتے ہوئے پایا اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہاکپڑے سے آپ کو چھپائے ہوئے تھیں، ام ہانی کہتی ہیں: میں نے سلام کیا، آپ نے پوچھا (ظاہرہے پہلے جواب دیا ہوگا) من ہذہ؟ کون ہے؟ میں نے عرض کیا: میں ام ہانی ہوں، آپ نے فرمایا: مرحباً بأم ہانيام ہانی کو میں خوش آمدید کہتا ہوں۔(ترمذی: ۲۷۳۶) مفتی شبیر احمد قاسمی صاحب نے اِس واقعہ کی روشنی میں کراہت ہی کو ثابت کیا ہے؛ چناں چہ وہ لکھتے ہیں: فتح مکہ کے موقع پر آپ غسل فرمارہے تھے، اُسی موقع پر حضرت ام ہانیؓ نے آپ کو باہر سے سلام کیا، اِس پر حضورﷺ کی طرف سے مرحباً بأم ھانی کے الفاظ کہنا واضح ہے؛ مگر آپ کی طرف سے سلام کے جواب کا کوئی تذکرہ نہیں ہے، آپ نے سلام کا جواب دیا تھا یا نہیں؟ اور ا گر دیا تھا تو تعارف اور موانست سے پہلے دیا تھا یا بعد میں؟ اس کا کوئی تذکرہ نہیں؛ بلکہ حقیقت اور صحیح بات یہ ہے کہ جب کوئی آدمی غسل کرنے لگے تو اس دوران باہر سے سلام کرنا ممنوع ہے اور اگر کوئی سلام کرے گا تو