اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آٹھواں باب سلام کی غلطیاںولَفْظُ السَّلَامِ فِي المَوَاضِعِ کُلِّہَا: السَّلَامُ عَلَیْکُمْ أَوْ سَلَامٌ عَلَیْکُمْ بِالتَنْوِیْنِ وَبِدُوْنِ ہٰذَیْنِ کَمَا یَقُولُ الْجُہّالُ، لَا یَکُونُ سَلَاماً؛ لِمُخَالَفَتِہِ السُّنَّۃَ الَّتِيْ جَائَ تْ بِالتَّرْکِیْبِ الْعَرَبِيِّ۔ (رد المحتار: ۹؍۵۹۶) سلام کی غلطیاں اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے، اور ہر چیز شریعت کی طرف سے طے شدہ ہے، اپنی طرف سے یا ماحول ومعاشرہ سے متاثر ہو کر یا غلط فہمی یا کم علمی کی وجہ سے شریعت میں نہ کمی زیادتی جائز ہے اور نہ غلط طریقہ استعمال روا ہے؛ تاہم ہر چیز میںکمیوں اور کوتاہیوں کے ساتھ غلطیوں کا پایا جانا ایک یقینی امر ہے، سلام بھی اِس سے مستثنیٰ نہیں، ذیل میں سلام میں پائی جانے والی اَغلاط کی نشاں دہی کی گئی ہے؛