اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
معانقہ وتقبیل (دست بوسی)کا بیان (پہلی فصل)معانقہ کا بیان لغوی تحقیق معانقہ کا لفظ عنق سے ماخوذ ہے، عنق کے معنی ہیں ’’گردن‘‘ اور معانقہ بابِ مفاعلۃ کا مصدر ہے جس کے معنی ہیں: باہم گردن ملاناجس کو اردو میں گلے ملنا کہتے ہیں۔ العُنْقُ والعُنُقُ: وصلۃ ما بین الرأس والجسد (لسان العرب: ع ن ق) عانقہ معانقۃ وعناقاً: التزمہ فأدنٰی عنقہ من عنقہ۔(ایضاً) اور تقبیل کے معنی ہیں: بوسہ دینا، چومنا، بابِ تفعیل کا مصدر ہے۔ سب سے پہلے معانقہ کس نے کیا؟ سب سے پہلے حضرت ابراہیم علیہ الصلاۃ والسلام(۱) نے معانقہ کیا؛ ورنہ قبل ازیں یہ اسے سجدہ کردیتا، وہ اسے سجدہ کردیتا تھا، اسلام آیا اوراس نے (آؤ بھگت کے لیے) مصافحہ مقرر کیا۔ (کنز العمال:۲۵۳۵۹) معانقہ وتقبیل کی حقیقت محبت وتعلق کے اظہار کا آخری اور انتہائی درجہ معانقہ (گلے ملنا) اور تقبیل (ہاتھ وغیرہ چومنا) ہے؛ بلکہ اِس کی اجازت اُسی صورت میں ہے جب کہ موقع محل کے لحاظ سے کسی شرعی