اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہاں اس بات کا انکارنہیں کیا جاسکتا ہے کہ روضۂ اقدس پر الفاظِ خطاب کے ساتھ السلام علیک یا رسول اللہ وغیرہ پڑھنا سنت سے ثابت ہے وہاں سلام کا نذرانہ پیش کرنا مستحب ہے؛ کیوں کہ براہِ راست حضورﷺ کا سلام سننا اور جواب دینا روایات سے ثابت ہے، حضورﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص میری قبر کے پاس درودوسلام پڑھتا ہے، اسے میں خو دسنتا ہوں او رجو دور سے درودوسلام بھیجتا ہے وہ فرشتوں کے ذریعہ مجھے پہنچا دیا جاتا ہے(۱) اگر حضورﷺ خود تشریف لاتے ہیں تو پہنچانے کا کیا مطلب ہوگا؟ فتاویٰ رشیدیہ میں ہے: جب انبیاء علیہم الصلاۃ والسلام کو علم غیب نہیں تو ’’یا رسول اللہ‘‘ کہنا بھی جائز نہ ہوگا؛اگر یہ عقیدہ کرکے کہے کہ وہ دور سے سنتے ہیں بسبب ِعلمِ غیب کے تو خود کفر ہے اور جو یہ عقیدہ نہیں تو کفر نہیں؛ مگر کلمہ مشابہ کفر ہے؛ البتہ اگر اس کلمہ کو درود شریف کے ضمن میں کہے اور عقیدہ کر ے کہ ملائکہ اس درود کو آپ کے پیش عرض کرتے ہیں تو درست ہے؛ کیوں کہ حدیث شریف میں ہے کہ ملائکہ درود بندۂ مومن کا، آپ کی خدمت میں عرض کرتے ہیں اور ایک صنف ملائکہ اسی خدمت پر ہیں۔(رشیدیہ،ص:۱۷۶) مذکورہ سلام میں قیام ضروری ہوتا ہے، یہ بھی درست نہیں، جس طرح ذکرو تلاوت کھڑے ہو کر، بیٹھ کر؛ بلکہ لیٹ کر : ہر طرح جائز ہے، اِسی طرح درود شریف بھی ہر طرح جائز ہے، اب اگر کوئی کھڑے ہونے کو اپنی طرف سے واجب قرار دے اور دوسرے طریقے کو غلط کہے توغیر واجب کو واجب قرار دینے کی وجہ سے ناجائز ہوگا،یہاں کچھ لوگ یہ کہتے ہیں: کہ ہم اِس لیے کھڑے ہوتے (۱) شعب الإیمان:۱۴۸۱ ہیں کہ حضورﷺ تشریف لاتے ہیں، اور آنے والے کے اعزاز واکرام کے لیے کھڑے ہونا مستحب ہے، سوال یہ ہے کہ حضورﷺ کی آمد کی علامت کیا ہے؟ پھر آنے والے کو ایک بار سلام کیا جاتا ہے یا بار بار، پھر یہ سلام، بوقتِ ملاقات والا سلام ہے یا درودو سلام والا، بہر حال کئی الجھنیں ہیں اور سب سے بڑی بات یہ کہ حضورﷺکی آمد کا ثبوت کیا ہے؟ اور مجلس میں قدوم نہیں صرف ذکرِ قدوم ہوتا ہے، دونوں میں فرق ہے، پھر حضورﷺ تو اپنے لیے قیام نا پسند کرتے تھے؛ اِسی لیے عموماً صحابہ ؓ آپ کی آمد پر کھڑے نہیں ہوتے تھے، دیکھئے ترمذی، رقم الحدیث: ۲۷۵۸ ایک قابل غور بات مفتی تقی عثمانی صاحب کے خطبات میں ہے: غور کریں درود وسلام ایک تحفہ اور ہدیہ ہے جو حضورﷺ کی خدمت میں پیش کیاجارہا ہے اور جب کسی بڑے کو کوئی ہدیہ پیش کیا جاتا ہے تو کیا اُس کو یہ کہا جاتا ہے کہ آپ ہمارے گھر تشریف لائیں، ہم آپ کی خدمت میں تحفہ پیش کریں گے یا اُس کے گھر بھیجا جاتا ہے؟ ظاہر ہے کہ جس شخص کے دل میں اپنے بڑے کی عزت اوراحترام