اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
رُموزِ سلام اسلام نام ہے خدا کے حکم کے سامنے بلا چوں چراسرِ تسلیم خم کردینے کا، اللہ نے اپنے بندوں کو جن احکام کا پابند بنایا ہے، اُن کا مدار نصوص پر ہے، احکام ومسائل کے مصالح اور اَسرار ورموز کا جاننا ضروری نہیں ہے؛ لیکن بقول حضرت تھانویؒ: یہ ضرور ہے کہ بعض طبائع کے لیے اُن کا معلوم ہوجانا احکامِ شرعیہ میں مزید اطمینان پیدا ہونے کے لیے ایک درجہ معین ضرور ہے؛ گو اہل یقینِ راسخ کو اس کی ضرورت نہیں۔ ذیل میں موضوع کی مناسبت سے صرف سلام کے رموز واشارات اور اسرار ومصالح سپردِ قرطاس کیے جارہے ہیں امید کہ پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔(۱) حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ نے اپنی کتاب حجۃ اللہ البالغہ میں آداب الصحبۃ کا عنوان قائم کیا ہے اور آداب میں پہلا ادب تحیہ یعنی سلام کو بیان کیا ہے، اُس کی کامیاب شرح رحمۃ ا للہ الواسعہ سے پوری بحث نقل کی جاتی ہے۔ افراد انسانی میں حاجتوں کا پیش آنا، اور اُن حاجتوں میں ایک دوسرے سے فائدہ اٹھانا: ایسے چند آداب کا متقاضی ہے، جن کو لوگ باہم برتیں اور زندگی کو خوشگوار بنائیں، اُن آداب میں سے بیشتر ایسے امور ہیں جن کے اصول پر عرب وعجم کا اتفاق ہے؛ اگر چہ صورتوں اور شکلوں میں اختلاف ہے، اُن آداب سے بحث کرنا اور صالح وفاسد کے درمیان امتیاز کرنا نبی ﷺ کی بعثت کے مقاصد میں سے ایک اہم مقصد ہے۔ (۱) مکمل احکام اسلام کے ا سرار ورموز کے لیے عربی میں شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ؒکی حجۃ اللہ البالغہ اور امام غزالیؒ کی احیاء العلوم، اور اردو میں حضرت تھانویؒ کی احکامِ اسلام عقل کی نظر میں اور مفتی سعیداحمد صاحب کی رحمۃ اللہ الواسعہ کا مطالعہ معلومات میں ترقی کا سبب ہوگا۔ دعاوسلام