اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مسلمان ناپاک نہیں ہوتا حضرت ابو ہریرہؓ سے مروی ہے: کہ ُان کی نبی کریمﷺ سے مدینہ کے کسی راستہ میں ملاقات ہوئی؛ جب کہ وہ جنبی تھے،تو وہ فرماتے ہیں کہ میں کھسک گیا اور غسل کرکے آیا، آپ نے پوچھا: ابو ہریرہ! کہاں چلے گئے تھے؟ انہوں نے عرض کیا: میں جنبی تھا، میں نے ناپاکی کی حالت میں آپ کے ساتھ چلنے کو پسند نہیں کیا، پس آپ نے فرمایا: سبحان اللہ ! (عجیب بات!) مسلمان ناپاک نہیں ہوتا۔ (بخاری:۲۸۳، کتاب الغسل) تشریح: نبیﷺ کا بعض صحابہ کے ساتھ خصوصی معاملہ تھا، مثلا جب حضرت جریر بن عبد اللہ بَجَلیؓ آتے تو آپ مسکراتے، اسی طرح حضرت ابو ہریرہؓ اور ابوذرؓ سے خصوصی معاملہ تھا کہ ہر ملاقات پر اُن سے مصافحہ کرتے، ایک مرتبہ حضرت ابوہریرہؓ کا اچانک آں حضورﷺ سے آمنا سامنا ہوگیا، وہ جنبی تھے، انہوں نے سوچا نبیﷺ ا ن سے مصافحہ کریں گے اور وہ ناپاک ہیں؛ اس لیے وہ کھسک گئے اور غسل کر کے آئے، آپ نے وجہ دریافت کی تو بتایا کہ میں غسل کرنے چلا گیاتھا، آپ نے فرمایا: سبحان اللہ! مسلمان ناپاک نہیں ہوتا یعنی جیسا تم نے خیال کیا ہے مسلمان ایسا ناپاک نہیں ہوتا؛ بلکہ اس کو نجاست حکمی لاحق ہوتی ہے،اُس سے مصافحہ کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ (تحفۃ القاری:۲؍۶۸)