اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اِس سلسلے کی مزید تفصیلات پیچھے گذرچکی ہیں۔ دوسرے کے گھر میں آنے کا طریقہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: اے ایمان والو! تم اپنے گھروں کے سِوا دوسرے گھروں میں داخل مت ہو، جب تک اجازت حاصل نہ کرلو(اور اجازت لینے سے پہلے) اُن کے رہنے والوں کو سلام نہ کرلو۔(النور:۲۷) علامہ قرطبیؒ کی رائے کے مطابق آیت کا مفہوم یہ ہوا کہ پہلے اجازت حاصل کرو، اور جب گھر میں جاؤ تو سلام کرو، اور علامہ ماوردی نے یہ تفصیل کی ہے: اگر اجازت لینے سے پہلے گھر کے کسی آدمی پر نظر پڑجائے تو پہلے سلام کرے پھر اجازت طلب کرے؛ ورنہ پہلے اجازت لے اور جب گھر میں جائے تو سلام کرے؛ مگر عام روایاتِ حدیث سے جو طریقہ مسنون معلوم ہوتا ہے ، وہ یہی ہے کہ پہلے باہر سے سلام کرے’’السلام علیکم‘‘اِس کے بعد اپنا نام لے کر کہے کہ: فلاں شخص ملنا چاہتا ہے، امام بخاریؒ نے الأدب المفرد میں حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت کیا ہے: کہ انہوں نے فرمایا: کہ جو شخص سلام سے پہلے استئذان کرے اُس کو اجازت نہ دو؛الغرض آیتِ قرآنی میں جو سلام کرنے کا تذکرہ ہے وہ سلام برائے اجازت ہے، جو باہر سے کیا جاتا ہے؛ تاکہ اندر موجو دشخص متوجہ ہوجائے، گھر میں داخل ہونے کے وقت حسبِ معمول دوبارہ سلام کرے۔(معارف القرآن ۶؍۳۷۶) تنبیہ: اس زمانے میں بعض دشواریاں یوں بھی پیش آتی ہیں کہ عموماً مخاطب، جس سے اجازت لیتا ہے وہ دروازے سے دور ہے، وہاں تک سلام کی آواز پہنچنا بہت مشکل ہوتا ہے؛ ایسی جگہوں پر زور سے سلام کرنے کے بجائے ،دروازے پر لگی ہوئی بیل بجادیں، جیسا کہ عموماً ایسے گھروں میں ہوتا ہے، اِس کے علاوہ اور طریقہ جو اُس علاقے میں رائج ہو اُس کا استعمال کرسکتا ہے؛ ایسی جگہوں میں سلام برائے اجازت کا ترک کردینا جائز ہے۔(ایضا) بغیر سلام کے گھر میں داخل ہونے کی اجازت مانگنا اگر کوئی شخص بغیر سلام کیے گھر میں داخل ہونے کی اجازت مانگے تو اجازت نہ دینا جائز ہے؛ کیوں کہ بغیر سلام کے استئذان، مسنون استئذان نہیں ہے۔ نبی کریمﷺ کے پاس ایک شخص آیا او رکہا: ’’أَ أَلِجُ‘‘ کیا اندر آسکتا ہوں؟ اور سلام نہیں کیا، حضورﷺ نے چھوٹی بچی سے کہا جاؤ اُس سے کہو کہ وہ یوں کہے : السلام علیکم أدخل؛ کیوں کہ اس نے اجازت اچھے طریقے سے نہیں لی ہے۔(الأدب المفرد، رقم ا لحدیث: ۱۰۱۸) تشریح: اِس حوالے سے مسلمانوں میں عموماً غفلت پائی جاتی ہے، لوگ اجازت کے وقت سلام نہیں کرتے ہیں، اجازت لینے کا اسلامی طریقہ یہ ہے کہ پہلے السلام علیکمکہے،اِس کے بعد کہے: کیا میں اندر آسکتا ہوں، اگر کوئی آدمی بغیر سلام کیے اجازت چاہے تو اُس کو اجازت نہیں دینی چاہیے؛ بلکہ اُسے بتانا چاہیے کہ پہلے سلام کرو جو ایک دعائیہ کلمہ ہونے کے ساتھ ساتھ اسلامی شعار اور اسلامی تہذیب بھی ہے اور اسلامی اخوت اور لِلّٰہی رشتہ کا اظہار بھی ہے۔