اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ثابت نہیں وہاں دونوں احتمال ہیں؛اس لئے نہ قطعی اِثبات کی گنجائش ہے، نہ قطعی نفی کی۔واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم(معارف القرآن:۶؍۵۹۱) اِس بحث کی مزید تفصیل کے لیے، احکام القرآن للعثمانی، تفسیر ابن کثیر، الحاوی للفتاوی للسیوطی، مرقاۃ المفاتیح للقاری کا مطالعہ کریں۔ بقیع غرقدجنت البقیع کا مسنون سلام حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: کہ آپﷺ بقیع تشریف لے جاتے تو یہ سلام پیش فرماتے: السلام علیکم دارَ قومٍ مومنین وأتاکم ما تُوعَدُونَ غَداً مَؤَجَّلون وإنا إن شاء اللہ بکم لاحقون، اللہم اغفر لأہل بقیع الغرقد۔ السلام علیکم اے مومن قوم کے باشندے، تمہارے پاس وہ آگیا جس کا تم سے کل کے لئے وعدہ تھا، جس کا وقت مُقَرَّر تھا(یعنی موت) ان شاء اللہ ہم بھی تم سے ملنے والے ہیں،اے اللہ! بقیع غرقد والوں کی مغفرت فرما۔(الأذکار:۱۹۴، مسلم، رقم: ۹۰۴، فی الجنائز) مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: السنن الکبری۔ چھٹا باب رُموزِ سلامفَتَإمَّلْ کَیْفَ تَضَمَّنَ اسْمُہُ السَّلَامُ کُلَّ مَا نَزہَ عَنْہُ تَبَارَکَ وتعالیٰ وکَمْ مِمَّن حَفِظَ ہذا الإسمَ لا یَدْرِيْ مَا تَضَمَّنَہُ مِنْ ہٰذِہ الأسرارِ والمَعَا نِي۔ ( بدائع الفوائد ۲؍۱۳۷)