اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فقہاء نے اِس لیے مکروہ قرار دیا کہ اس کو نماز کی ایک سنت جیسا قرار دے دینا خلاف شرع اور گناہ ہے۔ بس مختصر بات یہی ہے کہ سنت رسول اللہﷺ اور تعامل صحابہ میں اس کی جو حد منقول ہے،اُس کو اُسی حد پر رکھا جائے تو بلا شبہ دست بوسی، قدم بوسی، معانقہ مصافحہ( اور قیام) سب جائز؛ بلکہ سنت ومستحب ہیں اور جہاں اِس میں غلو کے پہلو یا دوسروں کی ایذا شامل ہوجائے وہ گناہ ہے۔ (جواہر الفقہ:۱؍۲۰۱ -۲۰۳) بارہواں باب درود وسلام کا بیانإِنَّ اللَّہَ وَمَلَائِکَتَہُ یُصَلُّونَ عَلَی النَّبِیِّ یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوا صَلُّوا عَلَیْْہِ وَسَلِّمُوا تَسْلِیْماً (الأحزاب: ۵۶)