اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
(۱) ابن ماجہ ، رقم: ۱۸۴ ضعیف (۲) بنی اسرائیل: ۴۴۔ پہاڑوں اور درختوں کا سلام کرنا حضرت علیؓ بیان کرتے ہیں: میں نبیﷺ کے ساتھ مکہ میں تھا یعنی یہ مکی دور کا واقعہ ہے؛ پس ہم مکے کے بعض کناروں میں نکلے تو جو بھی پہاڑ یا درخت آپﷺ کے سامنے آتا وہ کہتا تھا: السلام علیک یا رسول ا للہ۔(بخاری: ۳۶۵۵ ابواب المناقب) ملک الموت کا سلام حدیث شریف میں ملک الموت کا سلام السلام علیک یا ولی اللہ وارد ہوا ہے، جس کا مطلب ہے کہ تم پر سلامتی ہو اے اللہ کے دوست قرآن وحدیث کے مطابق یہ سلام، وداعی سلام کہلائے گا، جو روحِ مومن کے واسطے باعثِ تسکین وراحت ہوتا ہے۔(شعب الإیمان، رقم:۳۹۸) ایک علمی بات السلام علیک کی اصل سَلَّمتُ سلاماً علیک ہے، سلاماً مفعول مطلق کے فعل، سَلّمتُ کو حذف کردیا، سلاماً علیکرہ گیا، اِس کے بعد دوام واستمرار کے معنی پیدا کرنے کے لیے جملہ فعلیہ کو جملہ اسمیہ سے بدل دیا گیا، سلام علی کہوگیا، تو گویا اِس کی اصل سلامٌ من قِبَلِي علی کہے۔(عربی حاشیہ ہدایۃ النحو: ۷۱) یا نبي سلامٌ علیک یار سول سلامٌ علیک اسلام میں تمام عبادات: نماز، روزہ، حج ،ذکر،تلاوتِ قرآن سب کے لیے کچھ آداب وشرائط ہیں، جن کی رعایت کی جائے تو عبادت مقبول ہوتی ہے اور اگر اُن حدود وقیود سے ہٹ کر کوئی دوسری صورت اختیار کی جائے تو ثواب کے بجائے گناہ ہوتاہے، قرآن کریم کی تلاوت ایک بہترین عبادت ہے؛ لیکن یہ تلاوت اگر رکوع وسجدہ میں کی جائے تویہ تلاوت مسنون طریقہ کے خلاف ہوگی، نماز اسلام کی بنیادہے، اُمُّ العبادات ہے، ہر حال میں مطلوب ہے؛ لیکن اگر کوئی فجر کو عصر میں یا عصر کی چار رکعات کو پانچ رکعات پڑھے تو حرام ہے۔ جسے آں حضرتﷺ پر درود وسلام کی توفیق مل جائے ،اُس کی سعادت اور نیک بختی کے کیا کہنے، یہ ایک افضل عبادت ہونے کے ساتھ ساتھ موجبِ برکات بھی ہے، سوال یہ ہے کہ اِس کے حدود وقیود ہیں یا نہیں؟ جواب یہ ہے کہ دوسری سب عبادات کی طرح، اِس کے بھی آداب وشرائط ہیں، جن کی خلاف ورزی باعثِ ثواب نہیں، باعثِ گناہ ہے۔ انفرادی طور سے درود وسلام کے سلسلے میں کوئی کلام نہیں، گفتگو اُس درود وسلام کے بارے میں ہے جو ایک مخصوص معاشرے میں رائج ہے، یعنی بعض مساجد میں ایسا ہوتا ہے کہ فجر و عصر اور جمعہ کی نماز یا اختتامِ تراویح پر التزام کے ساتھ جماعت بنا کر او رکھڑے ہو کر بآواز بلند یا نبي سلام علیک یا رسول سلام علیک پڑھا جاتا ہے، اِس کے علاوہ گھروں میں بھی کسی مخصوص تقریب میں اِس فعل کو انجام دیا جاتا ہے،