اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
معرفت میں مجھ پر سبقت رکھتا ہے، اور اگر کسی ایسے شخص کو دیکھے جو عمر میں اُس سے چھوٹا ہو تو بھی یہ کہے: یہ مجھ سے بہتر ہے؛ کیوں کہ اُس نے میری بہ نسبت گناہ کم کیے ہیں، نیز اگر کسی مسلمان بھائی سے کوئی قصور ہوجائے اور وہ معذرت کرے تو اُس کی معذرت قبول کرکے، اُس کا قصور معاف کردیا جائے۔ (مرقاۃ المفاتیح:۵؍۷۷) خاصیت: اگر کوئی شخص اِس اسمِ مبارک کو کسی بیمارپر ایک سو گیارہ (۱) القدوس السلام: القدوس بہت پاک، بے عیب، قدُس(ک) قُدْسا ً پاک ہونا، بے داغ ہونا … السلام: سالم، محفوظ، عیوب ونقائص سے خالی، سلِمَ (س) من الآفات: آفات سے محفوظ رہنا، بچا رہنا…اللہ تعالیٰ میں نہ ماضی میں کوئی عیب تھا،یہ قدوس کا حاصل ہے، اور نہ آئندہ اُن میں عیب کا احتمال ہے، یہ سلام کا حاصل ہے۔ القدوس فیما لم یزل والسلام فیما لا یزال،مرقاۃ۵؍۷۶۔ مرتبہ پڑھے تو اِن شاء اللہ حق تعالیٰ اُسے صحت وشفا عطا فرمائے گا اور اگر کوئی شخص اِس کو برابر پڑھتا رہے تو خوف سے نڈر ہوگا۔ (مظاہر حق جدید:۳؍۱۱۸) ہم تمام مسلمانوں کو اسماء حسنیٰ یاد کرنا چاہیے، اوربوقتِ ذکر اور بوقتِ سلام، سلام کے مفہوم ومعانی کا استحضار رکھنا چاہیے، اللہ توفیق دے۔ دو سلام مُفسدِ صلاۃ ہیں السلام علیکم کہنا کارِ ثواب ہے؛ لیکن محل میں ہو تب، دو سلام ایسے ہیں کہ اگر کسی نے السلام علیکم کہہ دیا تو نماز فاسد ہوجاتی ہے، ایک سلام تحیہ(۱) دوسرے قعدہ اخیرہ سے پہلے پہلے جان بوجھ کر سلام تحلیل؛ لہٰذا اگر کسی نے نماز پڑھتے ہوئے کسی کو سلام کردیا تو نماز فاسد ہوجائے گی اور اگر کسی نے قعدہ اخیرہ سے پہلے پہلے نماز سے نکلنے کے لیے قصداً وعمداً السلام علیکم کہہ دیا تو نماز فاسد ہوجائے گی، صاحبِ درمختار نے سلام فی الصلاۃ کے مفسد اور غیر مفسد ہونے پر کلام کرتے ہوئے لکھا ہے: فسلام التحیۃ مفسد مطلقاً وسلام التحلیل إن عمداً۔ (الدر مع الرد ،کتاب الصلاۃ باب ما یفسد الصلاۃ:۱؍۴۱۴، نعمانیہ) لہٰذا اگر قعدہ اخیرہ سے قبل کوئی السلام علیکم بھول سے کہہ دے یا امام کو کسی غلطی پر متنبہ کرتے ہوئے کسی نے السلام علیکم کہہ دیا تو نماز فاسد نہ ہوگی۔(فتاویٰ ریاض العلوم:۲؍۵۰۷) سلام، مصافحہ اور معانقہ --- خواب اور اُس کی تعبیریں مومن کا خواب مبشرات الہٰی اور نبوت کا ایک جز ہوتا ہے؛ چناں وحی اور نبوت کا سلسلہ (۱) سلام تحیہ، مفسدِ صلاۃ اُس وقت ہے؛ جبکہ یہ سلام کسی کو مخاطب بناکر کیا گیا ہو؛ اگر مخاطب سامنے نہیں ہے اور نہ اسے کچھ پتہ ہے تو اس سے نماز فاسد نہیں ہوتی، تفصیل کے لیے دیکھیے(کیا نمازی اشارے سے سلام کا جواب دے سکتا ہے،ص:۱۶۶) ختم ہونے کے باوجود سچے خواب کا سلسلہ جاری ہے جن سے آئندہ ہونے والی باتوں کا علم ہوسکتا ہے، وہ خواب کبھی واقع کے مطابق ہوتا ہے او رکبھی نہیں اور قوتِ خیالیہ