اسلام کا نظام سلام ومصافحہ - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
الجن الحاضرین وغیرہم۔(رد المحتار: ۹؍۵۹۷) خلاصۂ کلام مسجد میں سلام کرنا مطلقاً منع نہیں ہے؛ بلکہ اُس صورت میں منع ہے جب اُن لوگوں کو مخاطب بنا کر سلام کیا جائے جو کہ قرآن کی تلاوت یا تسبیح میں مشغول ہیں، یا نماز کے انتظارمیں بیٹھے ہوئے ہیں۔ مسجد سے نکلتے وقت، جبکہ کوئی نہ ہو سلام کرنا؟ مسجد میں داخل ہوتے وقت سلام کرنا ثابت ہے؛ لیکن مسجد سے نکلتے وقت السلام علینا الخ کہنا کسی کتاب میں ثابت نہیں۔(محمودیہ:۹؍۷۹) انفرادی طور سے سلام کرنا جب علت یہ ہے کہ نمازی کو خلل نہ ہو، ایسی صورت میں اگر یہ علت نہ پائی جائے تو سلام کرسکتے ہیں، مثلاً: مسجد کے دروازے سے صف تک پہنچنے کے دوران، انفرادی طور سے کسی سے ملاقات ہوجائے تو آہستہ سے سلام ومصافحہ میںکوئی حرج نہیں، یا مسجد میں داخل ہوئے، وضو خانے میں کسی کو سلام کرلیا تو یہ مکروہ نہیں ہے۔(مولف) مسجد میں داخل ہو یا نکلے تو حضور ﷺپر سلام پڑھنا چاہیے حضورﷺ نے ارشاد فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہوا کرے تو نبی کریمﷺ پر سلام بھیجا کرے پھر یوں کہا کرے: الّلہُمَّ افْتَحْ لِيْ أَبْوَابَ رَحْمَتِکَ (اے میرے اللہ میرے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے) اور جب مسجد سے نکلا کرے تب بھی نبی کریمﷺ پر سلام بھیجا کرے اور یوں کہا کرے: اللہم افتح لي أبواب فضلک (اے اللہ میرے لیے اپنے فضل (روزی) کے دروازے کھول دے) (ابوداؤد، رقم: ۴۶۵، باب فیما یقولہ الرجل عند دخولہ المسجد) معلوم ہوا کہ مسجد میں داخل ہوتے وقت اور مسجد سے نکلتے وقت حضورﷺ پر سلام بھی بھیجنا چاہیے، اور سلام یوں بھیجے السلام علی رسول اللہ۔ زاد السعیدمیں ہے: مسجد میں جانے اوراُس سے باہر آنے کے وقت حدیث شریف میں یہ پڑھنا آیا ہے: بسم اللہ والسلام علی رسول اللہ۔ (ص: ۵۵۸، اصلاحی نصاب) کیا سلام ومصافحہ کرلینے سے تحیۃ المسجد فوت ہوجاتا ہے؟ حافظ ابن قیمؒ نے اور اُن کی تقلید میں دوسرے لوگوں نے یہ بات کہی ہے: کہ مسجد میں داخل ہونے والے کے لیے مستحب یہ ہے کہ پہلے تحیۃ المسجد پڑھے، پھر اہلِ مسجد کو سلام کرے؛ کیوں کہ تحیۃ المسجد خالق کا حق ہے، اور سلام مخلوق کا حق ہے؛ لہٰذا اِس موقع پر اللہ کا حق مقدم ہوگا اور اُس کی دلیل میںحدیث مسئ في الصلاۃ پیش کی ہے کہ حضورﷺ مسجد میں تشریف فرما تھے کہ ایک دیہاتی قسم کا آدمی مسجد میں داخل ہوا، اُس نے نمازپڑھی پھر وہ آیا اور حضورﷺ کو سلام کیا، حضور نے کہا ’’وعلیک‘‘جاؤ